اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی ارکان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے، دونوں میں شدید تلخ کلامی کے بعد معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچتے پہنچتے رہ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس کورم ٹوٹنے کے باعث جمعہ تک ملتوی ہونے کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان کراچی سے منتخب پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شکور شاد پر غصہ ہوگئے۔
معاون خصوصی علی نواز اعوان غصے میں شکور شاد کے قریب آئے اور کہا کہ ’کراچی سے ایک ہی جماعت کے تم تین تین ارکان بولنے لگ جاتے ہو اور دوسروں کو بات کرنے کا موقع نہیں ملتا، تین روز بعد تو اجلاس میں آتے ہو‘۔
جس پر شکور شاد نے کہا کہ ’ہم روز ایوان میں آتے ہیں، میرے ساتھ بدمعاشی نہ کرو نہیں تو بدمعاشی نکال دوں گا‘۔ اس دوران شکور شاد جب بہت ہی زیادہ غصے میں نظر آئے تو علی نواز اعوان ایوان سے نکل گئے۔
اسی دوران ڈپٹی اسپیکر کی ڈائس کے سامنے جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو احتجاج کرتی نظر آئیں۔ ڈپٹی اسپیکر اجلاس ختم کر کے اپنی نشست سے اٹھ کر روانہ ہوئے تو سائرہ بانو نے کہا کہ دو دنوں کے لیے اجلاس کیوں ملتوی کیا گیا، سندھ سے یہاں اجلاس میں شرکت کے لیے آئے ہیں اب دو دن تک کہاں جائیں۔