اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد پولیس نے دھرنا ختم کرانے کیلئے آپریشن شروع کردیا،آنسو گیس کی شیلنگ سے مظاہرین منتشر ہونا شروع ہو گئے اورمتعددبے ہوش ہو گئے، آپریشن میں پولیس ،رینجرزاور ایف سی کے 8ہزار اہلکار حصہ لے رہے ہیں،آپریشن شروع ہوتے ہی پولیس اور دھرنا مظاہرین میں تصادم ہو گیاجس سے فیض آباد کا علاقہ میدان جنگ بن گیا،مظاہرین نے متعدد مقامات پر آگ لگا دی ،دھرنا مظاہرین کی جانب سے پتھراﺅ سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے،پولیس نے 300 کے قریب مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر فیض آباد دھرنا ختم کرانے کیلئے آپریشن شروع کر دیا، آپریشن سے قبل پولیس کی جانب سے اعلانات بھی کروائے گئے کہ مظاہرین منتشرہوجائیں،پولیس نے3 اطراف سے مظاہرین پر دھاوابول دیا،پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی گئی ،پولیس کی پیش قدمی کے بعدمظاہرین پیچھے ہٹنا شروع ہو گئے۔
پولیس نے پنڈال کی طرف بڑھنا شروع کردیا اور واٹر گنوں بھی طلب کر لی گئیں جس سے دھرنا مظاہرین کے کیمپوں کو گرا دیا گیا جبکہ مظاہرین پر بھی پانی ڈالا جا رہا ہے، آنسو گیس کی شیلنگ سے سیکیورٹی اہلکاربھی متاثرہوئے،آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے جبکہ ڈرون کی بھی مدد لی جا رہی ہے، پولیس نے چاروں طرف سے مظاہرین کوگھیررکھا ہے،پولیس اور رینجرز نے سواں ہائی وے پوائنٹ پر محاصرہ کر لیا،پولیس نے فیض آباد پل کے نیچے سے مظاہرین کو حراست میں لے لیااورقیدیوں کی وین میں ڈالنے کاعمل شروع کر دیا۔
دوسری طرف اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور ڈاکٹرز اور عملے کی چھیٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔
source..
http://dailypakistan.com.pk/national/25-Nov-2017/684749