اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس اپی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہیں جب کہ غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ساتھ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے متعلق میڈیا کو بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ 26 فروری سے اب تک 38 دنوں میں ہم نے بحثیت قوم اس وبا کا اچھے انداز میں مقابلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر، پیرا میڈکس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ علمائے کرام کاشکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنھوں ںے اس نازک وقت میں اتحاد کا پیغام دیا ہے اور عوامی آگاہی میں کردار ادا کیا۔ ہمیں رنگ و نسل ، مذہب اور ہر طرح کی تفریق سے بالاتر ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے کونے کونے میں پاک فوج وبا کی روک تھام میں مدد کے لیے سرگرم ہے۔ تمام فورمیشن کمانڈر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کوتعاون فراہم کررہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت کے مطابق عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ وبا سے بچاؤ کے لیے بھی فوج اپنا کردار ادا کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نشینل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر قومی رابطہ کمیٹی کے تحت کام کررہا ہے۔ اس سینٹر سربراہی وفاقی وزیر اسد عمر کررہے ہے اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزماں اس کے چیف کوآرڈی نیٹر ہوں گے۔ پورے ملک سے اطلاعات اس سینٹر کو فراہم کی جاتی ہے اور یہاں اس کا جائزہ لے کر تجاویز تیار کرکے قومی رابطہ کمیٹٰی کو فراہم کی جاتی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ تمام صوبوں ، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں طبی سامان اور افرادی قوت کو پہنچانے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ایک چھت کے تلے تمام متعلقہ وزارتوں اور صوبوں کو نمائندگی حاصل ہے۔ موجودہ صورت حال میں عوام کا ریاست کےساتھ تعاون سب سے اہم ہے۔ یہ ایسا خطرہ ہے جس کے سامنے کوئی خدمت اور قربانی حیثیت نہیں رکھتی۔
میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ اب تک میڈیا نے معروضی رپورٹنگ کی ہے اور عوام کو آگاہی فراہم کی ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کرنے والوں کی آہنی ہاتھوں سے سرکوبی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات کورونا وائرس سے متعلق تفصیلات فراہم کریں گے اور میڈیا سے رابطے میں رہیں گے۔