اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن میں عمران خان نے توہین عدالت کے دونوں کیسوں میں معافی مانگ لی اور تحریری معافی نامے الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیئے جو منظور کرلئے گئے،تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی سماعت ہوئی ،چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے سماعت کی،دوران سماعت کمیشن رکن کے پی نے عمران خان کے وکیل بابر اعوان سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے معافی مانگ لی ہے؟۔
اس پر بابراعوان نے کہا کہ ہم 2 بار جواب دے چکے ہیں اورالفاظ واپس لے چکے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات نے استفسار کیا کہ کیاتوہین آمیزالفاظ واپس ہوسکتے ہیں؟۔
بابراعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کوحکم کی تعمیل نہ ہونے پرتشویش تھی،عمران خان کے وکیل نے مبینہ توہین آمیزدرخواست واپس لے لی تھی،پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کوبااختیار بنانے کیلئے کرداراداکیا،ایک نکتے کے علاوہ انتخابی اصلاحات کابل متفقہ طورپر منظورہوا،پی ٹی آئی نے عوام کواکٹھے ہونے کی کال دی توسپریم کورٹ نے نوٹس لیا،ماضی میں معاملات حل ہونے پرعمران خان نے دھرنے ختم کئے،الیکشن کمیشن سے استدعا ہے کہ عمران خان کےخلاف کارروائی ختم کی جائے
اس پر تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ عمران خان نے ادارے کی توہین کی،الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
اس پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی اور دستخط کے ساتھ تحریری معافی نامہ جمع کرا دیاجو الیکشن کمیشن نے قبول کر لیا۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں آپ کا معافی نامہ قبول کر لیا ہے، ابھی20 ستمبر کے توہین عدالت کیس کا معاملہ ابھی باقی ہے،دوسری درخواست میں معافی نہ مانگی توکارروائی ہوگی،دوسری درخواست میں معافی مانگنے میں کیا حرج ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے وکلاءسے باہمی مشاورت کے بعد دوسرا معافی نامہ بھی جمع کرا دیا جو الیکشن کمیشن نے منظور کر لیا اور معاملہ رفع دفع ہو گیا۔
source..
http://dailypakistan.com.pk/national/26-Oct-2017/666510