سوشل میڈیا میں وائریل ہونے والی ایک وڈیو میں ہمارے ایک پرانے انصافی ایم این اے نے ایک نئے انصافی بیعت حاصل کر نے والے ایم پی اے کو خوب ماں ، بہن کی گا لیاں نکا لیں ۔ انہیں بے غیرت ، بے شرم باسٹرڈ اور کتا کہا ۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیشن آ یا جب وہ دونوں علاقہ نشیب میں دریائی کٹاءو کے سنگین مسئلہ کو متعلقہ محکمہ کی ایک ٹیم سے ڈسکشن کر نے کے لئے متاثرہ علاقہ میں بر سوں سے در یا ئی کٹاءو کے شکار بے چا رے متا ثرین کے سا منے مو جود تھے ۔
جمہوریت کا حسن لئےگا لیوں سے مزین یہ وڈ یو بہت شیئر ہو ئی اور ہو رہی ہے مگر مجھے مناسب نہیں لگا کہ میں اسے شیئر کروں اس لئے میں نے اسے شیئر نہیں کیا کہ گا لیوں کی ترویج کو میں صحافت نہیں سمجھتا ۔۔ ایم این اے کو گا لیاں دیتے دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوا اور جسے گا لیاں پڑ رہی تھیں اس ایم پی اے پر بھی خاصا ترس آ یا ۔ سو میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس وڈ یو کو کم از کم اپنے صبح پا کستان کے فیس بک پیج پر شیئر نہ کروں کہ اس میں بحیثیت پا کستانی ہمارے لئے نہ توکو ئی قابل فخر با ت ہے اور نہ نسل نو کے لءے کو ئی مثبت میسج اور نہ ہی راکھواں ، ممدو ٹوٹن سمیت ضلع بھر کے نشیب میں دریاءی کٹا ءو کے شکار بد قسمت لوگوں کے لئے کو ئی خو شخبری ۔۔
مجھے علا قائی صحافت کے فیلڈ میں کم و بیش چا لیس سال سے زیادہ عرصہ ہو نے کو ہے
علاقائی سیاسی گرو پوں کی تیسری نسل میرے سا منے گذر رہی ہے اور میں نے ان کے سیاسی اختلافات کی ہمیشہ کوریج کی ایک دوسرے پر ہمیشہ چا ند ماری ہو تے دیکھی بھی اور سنی بھی ۔۔ اپنے پراءیویٹ ما حول میں ان کا رویہ ایک دوسرے کے بارے کیا ہو تا تھا مجھے نہ اس کا پتہ ہے اور نہ ہی غرض لیکن میں نے بحیثیت ایک صحا فی اور سیاسی کارکن کبھی بھی سیاسی مخالفین کو ایک دوسرے کے بارے ماں ، بہن کی گا لیوں کو ایسے زبان زد عام ہو تے نہیں دیکھیں جیسے آج ہو رہی ہیں اور یہ سب ہم سب کے لئے با عث شرم ہے ۔۔
عجیب بات یہ ہے کہ نشیب میں کٹاءو مسءلہ پر دست و گریباں ہو نے والے دو نوں ایم این اے اور ایم پی اے کا تعلق حکمران جماعت سے ہے ۔ ایم این اے پہلے بھی ایم پی اے رہ چکے ہیں اور حلقہ کے مو جودہ ایم پی اے تو سابقہ مسلم لیگی دور میں تو ان کا طوطی بو لتا تھا میاں برادران کے اتنے پیارے تھے کہ صوبہ کی پانچ وزارتیں ان کے گھر کی لونڈی تھیں لیکن انصاف کی بات ہے کہ نہ گذرے کل کے شریفوں کے دور میں اور نہ آج انصافیوں کے دور میں کسی نے بھی علا قہ نشیب میں ہو نے والے دریائی کٹاءو کے اس دیرینہ مسءلہ کے حل کی طرف کسی نے بھی سنجید گی سے تو جہ نہیں دی حا لانکہ متا ثرین نے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ تک لگا یا ، وسیب ، نیوز ون ۔ ایف ایم ریڈیواور پرنٹ میڈیا نے اس مسءلہ کی سنگینی کو اجا گر کیا مگر کیا مجال کسی کے کان پر جوں تک رینگی ہو ۔۔
ویسے قارئین ایک راز کی بات بتا ءوں ۔۔ میں آ نے والے دور میں ایسے کئی واقعات ہو تے دیکھ رہا ہوں اس کی وجہ بڑھتے ہو ءے پیچیدہ عوامی مسا ءل ہیں جو دن بہ دن گھمبیر ہو تے جا رہے ہیں غربت ، مہگائی ، بے روزگاری ، تعلیم ، صحت اور صاف پانی جیسے بنیادی مساءل سے نبرد آزما عوام کے نما ئندے جب اقتدار کی راہ داریوں میں سر گو شیاں کرئتے اور سب اچھا کی گردان سنتے اور سناتے مساءل سے بد حال عوام کا سا منا کریں گے تب ایسا ہی ہو گا وہ عوام کے دکھ ، تکلیف اور ماسءل کا ایک دوسرے کو مورد الزام ٹہراتے ہو ءے ایک دوسرے کو اس خوف سے گا لیاں نکا لیں گے کہ کہیں عوام انہیں گا لیاں نکا لنے اور ان کا گریبان پکڑنا نہ شروع کر دیں ۔۔
انجم صحرا ئی