دو دن آرام کے بعد جب طبیعت قدرے بہتر ہو ئی تو سب گھر والوں نے ایک بار پھر سیر سپاٹے کے پرو گرام ڈسکس کر نے شروع کر دیئے، مگر میں سر گو شیوں میں ہونے والی اس ساری کھسر پھسرسے بے خبر تھا ۔۔
دادا ابو آپ کی طبعت ٹھیک ہے نا ، آپ بھی چلیں نا ہمارے ساتھ ۔۔ اچانک علشبہ نے میرے کندھوں کے ساتھ نر می سے جھو لتے ہو ئے پو چھا
کد ھر بیٹا جی۔۔ کہاں جانا ہے آپ لو گوں نے ، میں با لکل ٹھیک ہوں ، چلوں گا تمہارے ساتھ ۔۔ علشبہ نے میرا جواب سنتے ہی خوشی سے واؤ کا ایک نعرہ لگایا اور میرے کمرے سے نکل گئی ۔۔ تھوری ہی دیر میں ہم سب گھر والے نو می کی گاڑی میں میرا کل گارڈن ) Dubai Miracle Garden) کی طرف جا رہے تھے
جدید ماڈرن دو بئی بارے ایک کلاسک سی روائت بھی سنائی جاتی ہے ۔ میں نہیں جا نتا کہ اس کہانی میں کتنی حقیقت ہے مگر مجھے عزم و ارادہ کی یہ داستان ایک ایسے پا کستانی دوست نے سنائی جو کافی عر صہ سے دو بئی میں رہ رہے ہیں۔ یہاں اس بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ کہانی سنانے والی شخصیت کا تعلق لیہ سے با لکل نہیں بلکہ یہ اسلام آ باد سے ہیں اور کافی عرصہ سے دو بئی میں مقیم ہیں یہ وضاحت میں نے اس لئے کی کہ مبادا میرے قارئین یہ سمجھ لیں کہ یہ کہانی دو بئی میں رہنے والے کسی لیہ وال نے ہی سنائی ہو گی نہیں ایسا قطعا نہیں ، وہ اس لئے کہ دو بئی میں کسی لیہ وال سے لیہ کی دال کھانا اتنا آ سان نہیں ، خیر یہ کہانی پھر سہی۔
دو بئی بارے کلاسک روائت کچھ یوں ہے کہ عشروں قبل دو بئی ریت کا لق و دق صحرا تھا اور ریت کے ٹیلوں پر بسنے والے بدو وں کا کاروبار اونٹ پا لنا تھا ۔ ایسے حالات میں مو جودہ امیر دو بئی الشیخ راشد بن مکتوم حصول تعلیم کے لئے ولائت گئے ۔ تعلیم مکمل ہو ئی تو فارغ التحصیل ہو نے والے طلباء کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں ان سے پو چھا گیا کہ وہ اب تعلیم مکمل کر نے کے بعد مستقبل میں کیا کر نا پسند کریں گے ؟ اس سے پہلے کہ الشیخ جواب دیتے کسی واقف حال نے لقمہ دیا کہ یہ دو بئی واپس جا کر اپنے او نٹوں کو پڑھائیں گے۔ کہتے ہیں مذاق میں کہی ہو ئی یہ بات نو جوان راشد بن مکتوم کے لئے چیلنج بن گئی اور الشیخ نے اسی وقت مصمم ارادہ کر لیا کہ وہ اپنے ملک کو دنیا کا ایک ایساخطہ بنا ئیں گے جو امن، خوشحالی ا ور خوبصورتی میں یکتا اور اپنی مثال آپ ہو گا ۔۔جدید دو بئی الشیخ راشد بن مکتوم کے اسی عزم و ارادے اور خواب کی تعبیر ہے
دو بئی میراکل گارڈن بھی اسی خواب کی تعبیر کا ایک خوبصورت سنہری باب ہے ، اگر آپ دو بئی کی سیر کو گئے ہیں اور آپ نے میرا کل گارڈن کی سیر نہیں کی تو جیسے ہمارے پا کستان میں کہا جاتا ہے کہ جنے لاہور نئی ویکھیا اوہ جمیا ای نئی کے مصداق بس یہی کہا جا سکتا ہے کہ اگر دو بئی آکر آپ نے میرا کل گارڈن نہیں دیکھا تو پھر آپ نے دو بئی آئے ہی نہیں ۔۔
انسائیکلو پیڈیا کے مطا بق Dubai Miracle Garden کی تعمیر دو مرحلوں میں تکمیل پائی کے پہلے مرحلے کا افتتاح ویلنٹائن ڈے
2013 کے موقع پر کیا گیا ۔11 ملین ڈالر کے تخمینہ سے 72 ہزار میٹر رقبہ پر تعمیر ہو نے والے اس جادوئی باغ کی تعمیرکا پہلا مرحلہ 2013 کے وسط میں شروع ہوا اور اکتوبر میں مکمل ہوا ۔ Dubai Miracle Garden کہتے ہیں کہ دوبئی مارکل گارڈن میں مختلف اقسام کے 250 ملین پھول اور 50 ملین سے زیادہ پو دے پا ئے جاتے ہیں۔ اسی گارڈن میں دنیا کا سب سے منفرد دو بئی بٹر فلائی گارڈن بھی موجود ہے جہاں 26 اقسام کی 15ہزار سے زیادہ اقسام کی مختلف رنگ برنگی تتلیاں گارڈن دیکھنے والوں کا استقبال کرتی ہیں ۔
امن، محبت کے متوا؛لوں نے دو بئی مارکل گارڈن میں ایک A380ایئر بس کو پھولوں سے لاد کر گلدستہ بنا رکھا ہے، پورے گارڈن میں جسامت اور اونچائی کے اعتبار سے رنگ برنگے پھو لوں کا یہ گلدستہ دیکھنے والوں کو مبہوت کر دیتا ہے ۔ دو بئی میراکل گارڈن میں گنگناتی جھیلیں اٹھکیلیا ں کرتے پرندے بڑے بڑے مکی ہا ؤسز اور جھولوں سمیت بہت کچھ ہے اتنا کچھ کہ دیکھنے والا تھکنے کے باوجود نہیں تھکتا ۔
جب ہم وہاں پہنچے تو سہہ پہر تھی وقت گذرنے کا پتہ بھی نہیں چلا کہ شام ہو گئی ۔ ڈھلتی شام میں رنگ برنگی لا ئٹس اور قمقموں کی خوبصورتی دید نی تھی یہیں میری ملاقات انڈیا سے آ ئے ہوئے ایک عمر رسیدہ جوڑے سے ہو ئی۔ وہ ایک دوسرے کی تصاویر لینے میں مصروف تھے میں عمرہ رفتہ کے اس خوبصور ت جوڑے کو دیکھنے لگا ۔ جب خاتون نے اپنے ہم سفر کی پکچر لے لی تو میں نے ہائے کرتے ہو ئے نو جوان بزرگ کی طرف ہاتھ بڑھایا میں نے اپنا تعارف کراتے ہو ئے ان سے ان کے بارے پو چھا تو وہ میرا ہاتھ گرمجوشی سے دباتے ہو ئے بولے میں بمبئی سے ہوں۔۔
کیا عمر ہے آ پ کی ۔۔ نو جوان بزرگ نے استفسار کیا
میری عمر 64 ہے۔۔ میں نے اپنی عمر بتائی
اور میں 84 کا ہوں ۔۔ انہوں نے بے ساختہ قہقہہ لگاتے ہو ئے بتایا
میرے ساتھ پکچر بنانا پسند کریں گے۔۔ میں نے مسکراتے ہو ئے اجازت چا ہی ۔۔کیوں نہیں ۔۔ انہوں نے یہ کہتے ہو ئے اپنی ہم سفر کو تصویر بنانے کا اشارہ کیا۔ نو می نے بھی ہم دونوں کی تصویر بنائی۔ تصویر بن گئی تو میں نے نے شکریہ ادا کرتے ہو ئے اجازت چا ہی ۔اور ہم آ گے بڑھ گئے ۔۔
باقی احوال اگلی قسط میں۔۔