مانسہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ یہاں ہماری حکومت نہیں ہے لیکن اگلے سال تک مانسہرہ تک چھ رویہ موٹروے بن جائے گی ، اس میں نیا پاکستان بنانے والوں کا کوئی کردار نہیں ، آج اگر خیبرپختونخوا شہبازشریف کے پاس ہوتا تو اس کا نقشہ ہی بدل چکا ہوتا، وہاں ایک نیا پاکستان آپ کو نظرآتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ بدلناہے اور اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ فیصلے کو اسمبلی میں لے کر جائیں ، اس کیلئے آپ کا ووٹ درکارہے ۔ پاکستان کی تجارت کا مرکز مانسہرہ بننے والا ہے ، سی پیک کیلئے چینی صدر دھرنے کی وجہ سے ایک سال تاخیر سے آئے لیکن پھر بھی مسلم لیگ ن نے مثالی ترقی دی، اگر ایک سال ضائع نہ ہوتے تو مثالی ترقی ہوتی ، یہاں بھی نیا پاکستان دکھائی دیتا۔ مانسہرہ کے بہن بھائیو، آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ آپ نے نوازشریف کو موقع دیا اور ووٹ کی عزت ہوئی تو باقی پرانا اور بوسیدہ خیبرپختونخوا بھی نیا بن کر سامنے آئے گا،میں لاہور سے چلاتھا،اسلام آباد داخل ہوئے بغیر برہان اور شاہ مقصود تک نیا پاکستان دیکھاہے تاہم ایبٹ آباد ، حویلیاں اور مانسہرہ تک پرانا پاکستان نظرآیا، کہیں خیبرپختونخوا میں نیا پاکستان دکھائی نہیں دیا۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ مجھے تو فارغ کردیاگیا، آنے سے پہلے معلوم تھا کہ یہاں کسی نے فیصلہ تسلیم نہیں کیا، نوازشریف نے دن رات آپ کی خدمت کی ، ہزارہ موٹروے کا کسی نے مطالبہ نہیں کیا لیکن اس لیے بنائی کیونکہ اس علاقے اور اس خطے کیساتھ محبت ہے ۔ نوازشریف نے کہاکہ یہ لاڈلہ جو روز الزامات لگاتاہے ، اس کی قسمت میں دھرنا ہے ، قوم اسے رد کرچکی ہے اور نوازشریف کااس سے کوئی مقابلہ نہیں، انشاءاللہ زرداری اور عمران خان دونوں کو شکست ہوگی، گزشتہ عام انتخابات سے بھی زیادہ ووٹ ملیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی تو دیکھو کہ الیکشن میں عمران اور زرداری نہیں نکلوا سکے تو چوردروازے سے نکلوا دیا اور نااہل کرادیا، وجہ یہ تھی کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اور اقامہ رکھا ہوا تھا، اقامہ عربی زبان میں ویزے کو کہتے ہیں،کہاگیاکہ گھر جاﺅ ،پاکستانی قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ، بلیک لاءڈکشنری کو دیکھ کر فیصلہ کیاگیا، عمران خان نے خود کہاکہ نوازشریف کا فیصلہ کمزور ہے ، عمران خان کی اپنی آف شور اور لاکھوں کی ٹرانزیکشن بھی ہے جسے ججوں نے کہاکہ نہیں ، عمران تم بالکل معصوم اور بے قصور ہو، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والے نوازشریف کو نااہل اور پارٹی صدارت سے فارغ کردیا، اگر یہ فیصلہ آپ کو منظور نہیں ہے تو کیا یہ فیصلہ آپ بدلنا چاہتے ہیں توپھر ایک ہی راستہ ہے کہ اس فیصلے کو اسمبلی میں لے جاکر بدلنا ہوگا اور اس کیلئے آپ کا ووٹ چاہیے ہوگا، ووٹ کو عزت دو، پھر نوازشریف نے ”ووٹ کو عزت دو“ کے نعرے لگوائے ۔
ان کا کہناتھاکہ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ہے کہ ان پاکستانیوں کو عزت دو، ان کو باعزت روزگار دینا چاہیے ،سرپر چھت ہونی چاہیے ، پاکستان کو عزت دیں جو ہمیں بہت عزیز ہے ، پاکستان چند لوگوں کی جاگیر ہے جو بائیس کروڑ عوام کا ملک ہے ، اتنے ہی باعزت ہیں جتنا یہ پانچوں جج اپنے آپ کو کہلاتے ہیں، کوئی آپ کا سرنہیں جھکا سکتا، میری طرف دیکھو، میں نے ان کے سامنے جھکنے سے انکار کیا اور اب یقین ہے کہ قوم میرے ساتھ سراٹھا کر چلے گی اور ایسی طاقتوں کو شرمناک شکست سے دوچار کرے گی ، آپ نے ساتھ دینا ہے ، جب بھی کوئی وعدہ کیاتووہ پورا کیا ہے ، آج موٹروے بن رہی ہے اور آئندہ دو سے تین ماہ میں ایبٹ آباد تک پہنچ جائے گی ۔ کامیاب ہوئے تو کوشش کروں گا کہ آئندہ چند ماہ میں مانسہرہ تک پہنچ جائے ۔
نوازشریف نے کہاکہ کوشش ہے کہ دوبارہ آﺅں لیکن پتہ نہیں آسکتاہوں یا نہیں کیوں پیچھے پڑے ہوئے ہیں کہ جیل میں ڈالیں، یہ لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں، پاکستان کیخلاف سازشیں کرنیوالے لوگ ناکام و نامراد ہوں گے ، میں نے ہمیشہ وعدے پورے کیے ۔ہم ایسا پروگرام لے کر آئیں گے کہ پاکستانیوں کو چھت ملے جہاں وہ بچوں کیساتھ مل کر باعزت زندگی گزار سکیں، ہم عدل کا ایسا نظام بنائیں گے جہاں ہفتوں میں فیصلے ہوں، باعزت روزگار ملنا چاہیے ، آج بچوں کے ہاتھوں میں ڈگریاںہیں لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں، پاکستان ایسا چاہتے ہیں جہاں ہرکسی کی عزت ہو، پاکستان کی اپنی بھی عزت ہو، ستر سالوں میں ملک میں یہی تماشا ہوتارہا کہ کسی وزیراعظم کو عزت نہیں دی گئی ، عہد کریں کہ آئندہ ستر سال رسوائی نہیں بلکہ عزت والے ہوں گے