راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ طالبان کا امریکا کو شکست سے بڑا کارنامہ پرامن افغان حکومت کا قیام ہوگا۔
سراج الحق نے راول پنڈی میں ناشتہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیر اور شر پوری دنیا میں موجود ہے لیکن صحافی حضرات خیر کا سہارا بنیں، ہماری دعوت ہے کہ آؤ مل کر اپنے ظاہر باطن کو ایک بنادیں، پاکستان دین کے نام پر بنا ہے اس کو اللہ کے احکامات پر چلائیں، جماعت اسلامی چاہتی ہے سب لوگ اس راستے پر چلیں کہ جنت میں جائیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سودی نظام ختم ہو، ملک میں کرپشن نہ ہو، دولت کی منصفانہ تقسیم ہو، ہماری عدالتوں میں قرآن کا نظام ہو، دین کی روشنی تعلیم کا حصہ ہو، ہمارا استاد خوبصورت معاشرہ تشکیل دے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی جمہوری راستے پر یقین رکھتی ہے، کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے لیے 22 امیدوار کھڑے کیے ہیں، الیکشن سے پہلے ایک ایسا نظام ہونا چاہیے جس پر سب جماعتوں کو اتفاق ہو، اب جو الیکشن ہوتے ہیں اس میں سلیکشن ہوتی ہے، پارٹی لیڈر ٹکٹ ان کو دیتے ہیں جو 60 سے 70 کروڑ روپے پارٹی کو ادا کرے، لینڈ مافیاز سیاست پر قابض ہیں جنہوں نے 22 کروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہے، ہم پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کوئی فرق نہیں سمجھتے، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جرنیلوں نے بار بار حکومت کی ہے لیکن اقتدار میں رہنے والوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ افغانستان میں آگ ہوگی تو تپش پاکستان میں محسوس ہوگی، افغان طالبان نے امریکہ کو شکست دے کر اس صدی کا بڑا کارنامہ سرانجام دیا، طالبان کو مبارکباد دیتے ہیں، لیکن امریکہ کو شکست سے بڑا کارنامہ افغانستان میں پرامن حکومت کا قیام ہے، ہم کوشش کررہے ہیں اور طالبان قیادت سے رابطے میں ہیں ، طالبان بھی سمجھتے ہیں کہ بندوق کے زور پر شہر فتح نہیں کرنے چاہئیں۔