رحیم یار خان . اے ٹی ایم توڑ کر کارڈ نکالنے والے ملزم صلاح الدین کی ہلاکت کی فرانزک رپورٹ سامنے آگئی ہے جس سے ثابت ہوگیا ہے کہ صلاح الدین کی ہلاکت پولیس تشدد سے ہوئی۔
فرانزک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کی گردن، کہنی، کندھے ، گھٹنے، دائیں آنکھ، بائیں ٹانگ پر تشدد کے نشانات موجود تھے، صلاح الدین کے جسم پر 3 سے 4 سینٹی میٹر اور 4 سے 5 سینٹی میٹر تشدد کے نشانات پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کے پھیپھڑوں سے ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکر گئے،صلاح الدین کی موت ذہنی و جسمانی تشدد کے باعث ہوئی۔فرانزک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کو سانس کی بیماری بھی تھی۔
رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کے بازو اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کے نشانات ہیں، تشدد کے مقامات پر خون کے لوتھڑے جمع ہوئے تھے۔
ضرور پڑھیں: حکومت ایک دفعہ پھر پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپےاضافہ کرنا چاہتی ہے:سید حسن مرتضی
خیال رہے کہ فیصل آباد میں اے ٹی ایم مشین توڑ کر کارڈ نکالنے والے صلاح الدین کی ویڈیو وائرل ہونے پر اسے رحیم یار خان پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ 31 اگست کو پولیس حراست کے دوران صلاح الدین کی موت واقع ہوگئی تھی جسے پولیس حکام نے طبعی موت قرار دیا تھا۔
شیخ زید ہسپتال کے ایم ایس کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے صلاح الدین کا پوسٹ مارٹم کیا اور جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو کلین چٹ دے دی تھی تاہم اب ان کے جھوٹ کا پول فرانزک رپورٹ نے کھول دیا ہے۔