اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا۔
پاکستان 24 کے مطابق سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی جانب سے چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ٹھیکیدار شاکر علی کے چیف جسٹس پر رشوت کے الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں۔ جاوید چوہدری کو دیے گئے انٹرویو سے ثابت ہوتا ہے کہ چیف جسٹس ن لیگ اور نواز شریف کے خلاف بغض اور غصہ رکھتے ہیں۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس نے کچھ عرصہ قبل معروف کالم نویس و اینکر پرسن جاوید چوہدری سے ملاقات میں ملکی حالات کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا تھا جس کو جاوید چوہدری نے کالم کی شکل میں شائع کیا تھا۔
صدیق الفاروق کے ریفرنس میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت مدت توسیع کیس میں چیف جسٹس کی جانب سے دیے گئے ریمارکس سے لگتا ہے کہ وہ نیب کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ریفرنس میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے عمران خان کی جانب سے گھر کے جعلی این او سی جمع کروانے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ ریفرنس کے مطابق سرکاری افسروں، پارلیمنٹ اور وزراءکے خلاف بازاری زبان استعمال کی جارہی ہے ، چیف جسٹس نے مختلف مقامات پر سیاسی بیانات دیے ہیں۔
صدیق الفاروق نے چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس میں کہا ہے کہ جسٹس ثاقب نثار نے متروکہ وقف املاک جائیداد کے مقدمے میں ان کے خلاف ذاتی نوعیت کے ریمارکس دیے ۔
واضح رہے کہ رواں سال 31 جنوری کو کٹاس راج مندر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے صدیق الفاروق کو متروکہ وقف املاک بورڈ کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔