قدرتی و خوبصورت مناظر،سفید چادر اوڑھے برف پوش گلیشیئرو پہاڑ،خوبصورت جھلیں ،بلندچوٹیاں ،ہرئے بھرے سرسبز وشاداب میدان ،قدم بوسی کرتی آبشاریں غرض قدرت کے تمام مناظر انسان کو متاثر کرتے ہیں ۔ وادی نیلم،وادی کاغان،وادی سوات،ہنزا،مری ،ایوبیہ،نتھیاگلی و غیرہ سیاحت و قدرتی خوبصورتی کے وہ دلکش علاقہ جات ہیں جہاں انسان ایک لمحے کے لیے اپنے آپ کو جنت میں محسو س کرتا ہے ۔ تاہم اگر ایک لمحے کے لیے سوچا جائے کہ اگر یہ سب قدرتی مناظر ،یہ سرسبز و شاداب درخت زمین سے ناپیدہوجائیں تو کیاجینا محال ہوگا !!یقینا جواب نہ میں آئے گاکیونکہ یہ سب کچھ ہی انسانیت کا آکسیجن اور انسانی بقاکا محفوظ راستہ ہے ۔ معروف شاعر احمدفراز نے خوب کہا تھا کہ
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کر یاد آیا ہے
کس قدر جلدبدل جاتے ہیں انسان جاناں !!
احمدفراز نے اس شعر میں انسانی رویوں کو کو موسمیاتی تبدیلی سے تشبیہ دی ہے اور اگر اسی ہی تناظر میں دیکھاجائے تو یہ صورت حال بہت حدتک واضح ہورہی ہے کہ موسمیاتی اُتار چڑھاءوایک بے اعتبارکیفیت لیے ہوئے ہیں ،کبھی بے موسمی بارشیں ،کبھی حد سے زیادہ بارشیں اس بات کو واضح کررہی ہیں کہ انسان کی قدرتی ماحول میں خطرناک مداخلت نے ماحول کو اس حدتک بگاڑ دیاہے کہ دنیا climate changeجیسے ایک نئے چیلنج سے نبردآزما ہورہی ہے ۔ یہ سب انسان کا ہی کیادھرا ہے جب ہم نے خود ہی تحفظ ماحول کو بھلادیا ۔
ماحول میں ٹھندک پیدا کرنے ،آکسیجن فراہم کرنے ،سیلا ب سے بچاءو وموسم کی سب تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والے خوبصورت و توانا درختوں کی بے جاکٹائی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ماحول مختلف غیرفطری کثافتوں سے آلودہ ہونا شروع ہوگیا ۔ اللہ تعالیٰ نے درختوں کو زمین کی زینت قرار دیا ہے ۔ دین اسلام میں قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے حالت جنگ میں جو درخت لڑائی میں روکاوٹ نہ بنے اسکی کٹائی سے منع کیا گیا ہے ۔ درخت پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائنڈنگ وزمین کی بردگی کو روکتے ہیں اور انہی سے ہی ماحولیاتی و آبی آلودگی میں کمی ہوتی ہے ۔ ایک دفعہ ایک صحابی رسول دمشق میں پودے لگارہے تھے کہ ایک شخص نے اس بابت پوچھا تو صحابی رسول نے جواب دیاکہ میں نے حضور;248; سے سنا ہے کہ اسلام صفائی ستھرائی کی تلقین کرتا ہے تاکہ گندگی کی وجہ سے ماحول گندا اور آلودہ نہ ہو ۔ حضور;248; نے فرمایا کہ قیامت برپا ہورہی ہو اور تمہیں درخت لگانے کی نیکی کا موقع مل جائے، تو فوراً نیکی کر ڈالو ۔ رسول اللہ نے مدینہ کے ارد گرد تقریبا 20کلو میٹر و محفوظ علاقہ قرار دیا تھا اور اس علاقے میں پتے جھاڑنے اور درخت کاٹنے سے منع کیاتھا اورکئی جگہ پہ اللہ تعالیٰ نے درختوں اور ان کے نظام کو اپنی نعمت قرار دیا ہے ۔ حضورنے فرمایا کہ جوکوئی درخت لگائے، پھر اس کی نگرانی اور حفاظت کرتا رہے، حتیٰ کہ درخت پھل دیناشروع کردے تو وہ اس شخص کے لیے صدقے کا سبب بن جاتا ہے ۔ درخت پانی کو زمین میں جذب کرتے ہیں درختوں اور پودوں کی وجہ سے ہی بارش برستی ہے اور انہی سے ہی ہر جان داروں کو آکسیجن ملتی ہے اور درجہ حرارت کو معتدل رکھتے ہیں ۔ درختوں سے ہی چرندپرند وجنگلی حیات کو تحفظ حاصل ہوتا ہے،جانورو ں کے لیے چراگاہیں حاصل ہوتی ہیں ۔ حضورنے فرمایا کہ مسلمان کوئی درخت یا کھیتی لگائے اور اس میں سے کوئی انسان، درندہ، پرندہ، یا چوپایہ کھائے تو وہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے ۔ مگربدقسمتی سے وطن عزیز دوسرے نمبرپر وہ ملک ہے جہاں درختوں کی کٹائی سے جنگلات میں شدیدکمی ہوئی ہے ۔ پاکستان کا شمار ان چھ ممالک میں ہوتا ہے جو گلوبل وارمنگ سے متاثرہوں گے جبکہ پاکستان کے جنگلات دو سے پانچ فی صد رقبہ پر ہیں جو اقوام متحدہ کے تجویز کردہ شرح بارہ فی صد سے کم ہے انہی مسائل کی وجہ سے پاکستان موسیماتی تبدیلوں کی زد میں ہے ۔
ماہرموسمیات کہتے ہیں کہ درجہ حرارت وگرمی کا زور کم کرنے کے لیے آسان طریقہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی جائے درختوں کی اسی ہی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے موجود ہ حکومت نے شجرکاری کا منصوبہ شروع کیا ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر یکم اگست کوپنجاب بھر میں ’’پلانٹ فار پاکستان ‘‘ ڈے منایاگیا ۔ پلانٹ فار پاکستان ڈئے کے سلسلہ میں ملک بھر کی طرح ضلع لیہ میں بھی شجرکاری مہم کا آغاز باقاعدہ تقریب کے ذریعے کردیاگیا ۔ تقریب میں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری سردار شہاب الدین خان سیہڑاورڈی پی او عثمان اعجاز باجوہ اور دیگر ضلعی افسران،طلبہ،اہل علاقہ نے پودے لگاکر افتتاح کیاجس میں بیک وقت 16سو پو دے لگائے گئے ۔ پلانٹ فار پاکستان کے تحت ضلع لیہ میں 83سو پودے لگائے جائیں گے جبکہ لیہ ،فتح پور ،چوک اعظم ،چک نمبر145ٹی ڈی اے میں شہریوں کو 38سو پودے مفت فراہم کرنے کے لیے پوائنٹس بنائے گئے ہیں ۔ ضلع لیہ میں گزشتہ سال شجرکاری ہدف پانچ لاکھ پودوں کے مقابلہ میں سات لاکھ پودے لگائے گئے جو تھرڈ پارٹی آڈٹ رپورٹ کے مطابق شجرکاری کی کامیابی کا تناسب 92فی صدرہاجو خوش آئندہے ۔
شجرکاری کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔ حکومت پنجاب کی شجرکاری مہم ایک احسن اقدام ہے جو آئندہ نسلوں کے لیے آکسیجن کی فراہمی کی جانب انقلابی قدم ہے ۔ حکومت پنجاب کی شجر کاری مہم سے انشاء اللہ پنجاب سرسبزشاداب منظر پیش کرے گا ۔