اسلام آباد: حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کے اختتام تک تحریک جاری رہے گی۔
اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری پر حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج اجلاس میں اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس کی شدید مذمت کی گئی۔
’’چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں بڑے جلسے ہوں گے‘‘
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی منظور ہوئی ہے اور یہ کمیٹی پی ڈی ایم کی تحریک کو آگے بڑھائے گی، ایک تنظیمی ڈھانچہ پارٹی قائدین کو بھیجا جائے گا اور تحریک کو اسی ہفتے مکمل کرکے عوام کو بتا دیا جائے گا جب کہ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں تاریخی جلسہ ہوگا اور غیر جمہوری عمل سے ملک کو نجات دلائیں گے، چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں بڑے جلسے اور دیگر شہروں میں بھی جلسے ہوں گے۔
’’اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے جمہوری ادارے کمزور ہوں گے‘‘
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے جمہوری ادارے کمزور ہوں گے اور عوام کے غم و غصے میں اضافہ ہوگا، پی ڈی ایم سمجھتی ہے کہ عوام مشکل کا شکار ہیں، مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، جس طرح کی خارجہ پالیسی چلائی جارہی ہے وہ ملک کی سلامتی کیلئے بھی نیک شگون نہیں ہے۔
’’نیب صرف پگڑیاں اچھالنے کیلئے ہے‘‘
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنام مولانا غفور حیدری نے کہا کہ 2 سال سے زائد عرصے میں حکومت کے قوم سے کیے گئے وعدوں میں ایک بھی پورا نہیں ہوا، حال ہی میں جو بجٹ دیا گیا اس میں دیکھ لیا گیا کہ جی ڈی پی گروتھ 0 پر آگئی، اس سے نالائق، کرپٹ حکومت اور کونسی ہوگی، نیب صرف پگڑیاں اچھالنے اپوزیشن رہنماوٴں کو تنگ اور گرفتار کررہی ہے، ہم اس طرح کے ناجائز دباوٴ کو قبول نہیں کریں گے، عمرانی ٹولے سے ہونے والی جنگ ہم جیتیں گے اور ہماری تحریک سلیکٹڈ حکومت کے اختتام تک جاری رہےگی۔
’’پارلیمنٹ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چل رہی ہے‘‘
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی، آزاد عدلیہ اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، اس حکومت نے سیاسی انتشار پیدا کرکے جمہوریت اور معاشی جمہوریت پر حملہ کیا ہے، حکمران اپنی نا اہلی کا ملبہ قومی اداروں پر پھینک رہے ہیں اور وزرا قومی اداروں کو متنازعہ بنارہے ہیں جب کہ کمزور آدمی سے جینے کا حق تک چھین لیا گیا ہے، پارلیمنٹ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چل رہی ہے، 30 سالہ جمہوری دور میں ایسا پہلی بار ہوا، پی ڈی ایم ہر مکتبہ فکر اور شعبہ ہائے زندگی کی آواز ہے، ہم اکتوبر سے دسمبر تک عوامی رابطہ مہم کو حتمی شکل دیں گے۔