نیویارک: مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شرکا نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا، یہ اجلاس وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے تحریر کردہ خط کے بعد بلایا گیا تھا۔
اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 اراکین ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا اور امن مبصرین نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خط کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مندوبین نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔
شرکا نے بھارتی جارحیت پر مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے اتفاق کیا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک عالمی تنازع ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی بات آج اعلیٰ ترین سفارتی سطح پر سنی گئی، ملیحہ لودھی
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی بات آج اعلیٰ ترین سفارتی سطح پر سنی گئی، پاکستان مسئلہ کشمیر پرامن طور پر حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں ایک عالمی مسئلہ اور متنازع علاقہ ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جارہا ہے، کشمیریوں کو قید کیا جاسکتا ہے مگر ان کی آواز نہیں دبائی جاسکتی، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے جدوجہد کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی، آج اجلاس سے بھارتی موقف کی نفی ہوئی اور ثابت ہوگیا کہ یہ معاملہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات چین کے مندوب کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کے معاملے پر تفصیلی بات ہوئی اور تمام ارکان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، بھارت نے یک طرفہ طورپر کشمیر کی حیثیت تبدیل کی، لداخ سے متعلق بھارتی اقدام سے چین کو تشویش ہے، بھارتی اقدام نے چین کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 دہائیوں میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر آیا ہے۔ اس سے قبل سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر آخری بار 1971ء میں زیر بحث آیا تھا۔
دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج اس اجلاس سے بھارت کے کشمیر کے اندرونی مسئلے ہونے کی بھی نفی ہو گئی، اب دنیا جان چکی ہے کہ جس باہمی بات چیت کا ہندوستان راگ آلاپتا تھا اسے خود اس نے یکطرفہ بنایا۔