اسلام آباد ۔ آج کے دن ملک تاریخ میں دو المناک سانحے پیش آئے جن میں ایک سقوط ڈھاکہ ہے جس میں اغیار کی سازشوں او ر اپنوں کی نا اتفاقیوں کی وجہ سے ہمارے پیارے وطن پاکستان کا مشرقی بازو ہم سے الگ ہوگیا تھا جس کا غم ہر 16دسمبر آنے پر تازہ ہوجاتا ہے جبکہ دوسرا المناک سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کاحملہ تھا ۔
اس حملے میں پانچ سال پہلے آج ہی کے دن پشاور میں اے پی ایس کو خاک و خون میں نہلا دیا گیا تھا ، سنگدل دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے 132معصوم طلبا اور 16ٹیچر ز کو بے رحمی سے شہید کردیا تھا جبکہ درجنوں کی تعداد میں طلبازخمی بھی ہوئے ۔ آج پوری قوم ان معصوم پھولوں کی شہادتوں کی یا دمنارہی ہے جنہوں نے اپنی معصوم جانوں کی قربانی دیکر پوری قوم کو دہشت گردی کے خلاف یکجا کردیا ۔
اس المناک سانحہ نے جہاں ملک میں جاری سیاسی بحران کاخاتمہ کرکے حکومت اوراپوزیشن کو ایک پیج پر اکٹھا کیا تو وہاں پوری قوم کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں یکسو کردیا ۔ پا ک فوج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروںنے قومی حمایت اور ساری قوم کی پشت پناہی کے ساتھ دہشتگردوں کیخلاف جنگ لڑی اور ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کرتے ہوئے اس عفریت کی کمر توڑ کررکھ دی بلاشبہ آج ملک میں خود کش حملوں سے پاک فضاءاور موجود ہ امن وامان بڑی حد تک اے پی ایس کے شہداکی قربانیوں کا مرہون منت ہے ۔ قوم اس موقع پر سانحہ اے پی ایس کے شہدا اور ان کے والدین کو سلام پیش کرتی ہے ۔
سانحہ اے پی ایس کے شہدا اور ان کے والدین کو سلام