لاہور۔ لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری افسران کی ڈیپوٹیشن کی مدت اور ڈیپوٹیشن کے دوران ٹرانسفر سے متعلق اہم فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ سرکاری افسر کی ڈٰیپوٹیشن کی مدت 3 سال ہوگی جبکہ مجاز اتھارٹی جب چاہے افسر کو اس کے محکمے میں واپس بھیج سکے گی۔
جسٹس شان گل نے 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ درخواست گزار یہ واضح کرنے میں ناکام رہا کہ اس کے کون سے آئینی حقوق متاثر ہوئے، پنجاب سول سروس ایکٹ 1974 میں ڈیپوٹیشن کے طریقہ کار کو واضح نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ نے اپنے متعدد فیصلوں میں ڈٰیپوٹیشن کی تعریف کی ہے، عدالتی منظور شدہ تعریف کے مطابق ٹرانسفر اور ڈیپوٹیشن میں کوئی فرق نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پنجاب ڈیپوٹیشن پالیسی کی شق 17 کے تحت ڈیپوٹیشن کی مدت تین سال ہوگی تاہم مجاز اتھارٹی بغیر کسی وجہ کے تبادلہ کرسکتی ہے۔ عدالت نے اسسٹنٹ اکاؤنٹس آفیسر محمد شاہد کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔