میانوالی(محمد زبیراعوان سے) حکومت میں آنے کے بعد تحریک انصاف نے سب سے پہلے جو کام کیا ،وہ ’سادگی‘ کا شور وغوغا تھا،وزیراعظم ہاﺅس کی بھینسیں ،کٹے اور گاڑیاں نیلام کرنے سمیت کئی اقدامات کیے گئے ، وزیراعظم ہاﺅس میں رہائش رکھنے سے بھی گریز کیاگیا ، یہی وہ دن تھے جب ’ہیلی کاپٹر کا سفر 55روپے فی کلومیٹر‘کی منطق گوگل کے طفیل سامنے آئی۔ سادگی کے ان مظاہر کی حقیقت میڈیا میں بہت کچھ بیان کی جا چکی ہے جس کی ایک تازہ مثال اب وزیراعظم عمران خان کے متوقع دورہ میانوالی کی صورت میں بھی سامنے آ گئی ہے، جس کے انتظامات کی تفصیل روزنامہ پاکستان نے حاصل کر لی ہے۔
وزیراعظم کے دورہ میانوالی کے انتظامات کے لیے ڈپٹی کمشنر میانوالی کے دفتر سے مورخہ 12جنوری 2018ءکو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں مختلف ضلعی افسران اور ملازمین کو دورے کے حوالے سے فرائض تفویض کیے گئے ہیں۔ روزنامہ پاکستان نے اس حکم نامے کی جو نقول حاصل کی ہیں، ان میں صفحہ اول کی پیشانی پر ’انتہائی ہنگامی، اولین ترجیح‘ (Most Urgent, Top Priority)کی سرخ مہر ثبت کی گئی ہے اور ذیل میں تحریر کیا گیا ہے کہ ”وزیراعظم پاکستان کا27جنوری2019بروز اتوار کو میانوالی کا دورہ متوقع ہے۔ مندرجہ ذیل افسران اس دورے کے حوالے سے ضروری انتظامات کریں گے اور درکار اشیاءفراہم کریں گے جن کی تفصیل ذیل میں درج ہے۔تفصیل میں دو کالمز میں ایک طرف افسران اور ملازمین کے نام اور دوسری طرف ان کے فرائض درج کیے گئے ہیں۔
پہلے نمبر پر ڈی پی او میانوالی کو مخاطب کرتے ہوئے ان کے ذمہ لگایا گیا ہے کہ وہ وزیراعظم کے ضلع میانوالی کے دورے کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں گے۔
ڈسٹرکٹ آفیسر (سپیشل برانچ)میانوالی دورے کی جگہوں کی تکنیکی صفائی، بلٹ پروف روسٹرم کی فراہمی، خاردار تار کی فراہمی اور سکیورٹی سخت بنانے کے لیے درکار دیگر ضروری انتظامات کو یقینی بنائیں گے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (Gen)میانوالی تمام انتظامات کی نگرانی کریں گے اور وی وی آئی پی کے استقبال کے لیے پی اے ایف بیس ایم ایم عالم میانوالی پر حاضر رہیں گے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ایف اینڈ پی)میانوالی وی وی آئی پی کے دورے کے دوران رابطہ کار(Liaison)آفیسر کے طور پر کام کریں گے اور تمام انتظامات کی نگرانی کریں گے۔ وہ ڈسٹرکٹ نظیر ڈی سی آفس میانوالی کے ذریعے مندرجہ ذیل انتظامات کو یقینی بنائیں گے:ایس او پیز کے مطابق سٹیج کی تیاری، پبلک میٹنگ کی جگہ پر زمین کی ہمواری وغیرہ، ٹینٹ لگوانا(تمام ایریا شامیانوں سے کور کریں اور Scupفولڈنگ پائپس لگائیں)، وی آئی پی مہمانوں کے لیے 500دو سیٹر (دو لوگوں کے بیٹھنے والا)صوفوں کی فراہمی، 15ہزار صوفہ کرسیاں، پوشش کے ساتھ، 6500واٹ کے 5جنریٹر بمع ایندھن اور آپریٹر، مکمل ساﺅنڈ سسٹم، قالین، منرل واٹر، شہریوں کے لیے پینے کے پانی کا کنٹینر، لنچ باکسز، سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، واک تھرو گیٹ، عوامی اجتماع کے لیے تین مختلف مقامات پر پارکنگ بنانا، شیشے کی میزیں، وی آئی پی موبائل ٹوائلٹ، ہیلی کاپٹر کا ایندھن، 6کاریں اور 4پراڈو گاڑیاں، ضرورت کے مطابق ریسٹ ہاﺅسز اور ہوٹل کے کمروں کی ریزرویشن، دیگر ضروری انتظامات اور اشیاءکی فراہمی، اگر کوئی ہو۔
ڈی سی (سول ڈیفنس)میانوالی متعلقہ جگہ اور وی وی آئی پی روٹ کی تکنیکی صفائی کو یقینی بنائیں گے اور وہ بوقت ضرورت سکیورٹی انتظامات سنبھالنے کے لیے تیار رہنے کے بھی پابند رہیں گے۔
ایکسیئن ہائی وے میانوالی کوارڈی نیٹس کی کلیئرنگ کے بعد ڈی این ڈی سی آفیس کے ساتھ مل کر متعلقہ جگہوں پر ہیلی پیڈز تیار کریں گے اور سنٹرل جیل میانوالی کی دیوار کے ساتھ تلہ گنگ روڈ سے پبلک میٹنگ کی جگہ تک پاتھ وے بنائیں گے۔
ایکسیئن (ایم اینڈ آر)روڈز سرگودھا اور سب ڈویژنل آفیسر روڈز (ایم اینڈ آر)میانوالی وی وی آئی پی موومنٹ کے روٹ کی سڑکوں پر پڑے گڑھوں کو بھروائیں گے اور دیگر ضروری انتظامات کریں گے۔ وہ تمام شہر/روٹ کے روڈز پر ’رائٹ آف وے‘ (Right of way)کی کلیئرنس کو بھی یقینی بنائیں گے۔
ایکسیئن (ایم اینڈ آر)روڈز سرگودھا اور سب ڈویژنرل آفیسربلڈنگ (ایم اینڈ آر)میانوالی سرکاری عمارات کی تعمیر ومرمت کا کام، مثلاً سفیدی کرنا، بیرونی دیواروں کی مرمت کرناوغیرہ، یقینی بنائیں گے۔
ڈویژنل فاریسٹ آفیسر میانوالی سکیورٹی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے وی وی آئی پی موومنٹ کے تمام روٹس پر موجود پودوں اور درختوں کی تراش خراش کو یقینی بنائیں گے۔ ان کے تنوں پر رنگ کروائیں گے اور ان پرباقاعدہ نمبر لگوائیں گے۔
ایکسیئن (آپریشنز/گرڈز)فیسکو میانوالی پبلک میٹنگ کی جگہ اور تمام وی وی آئی پی روٹس پر بجلی کے لٹکتے تاروں کے متعلق انتظامات کریں گے اور دورے کے روز بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر بپلک ریلیشنز میانوالی دورے کے دوران میڈیا کوریج کے انتظامات کریں گے اور وی آئی پی سائٹس کی ایئرمارکنگ کی نشاندہی بھی یقینی بنائیں گے۔