اسلام آباد(مانیٹرننگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے وسطی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس واقعے کے وقت خطے کے حالات انتہائی کشید ہ تھے جس کی وجہ سے پاکستان پر امریکی دباﺅبہت زیادہ تھا ، اس لئے امریکا نے وفاقی، پنجاب حکومت اور پاک فوج پر اثر و رسوخ استعمال کیا، ریمنڈ ڈیوس نے سیلف ڈیفنس میں دو نوجوانوں کو قتل کیا جس کے باعث اگر اس کیس کی ٹرائل کی جاتی تو پاکستانی قانون کا فائدہ اٹھا کر وہ باعزتی بری ہوجاتا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر الزمان کا کہنا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کو رہا کرنے میں پاکستان کے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی، ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوانوں کے ورثا دیت پر رضامند نہیں تھے، ورثا ، قوم اور مذہبی جماعتوں کے جذبات اپنی جگہ لیکن اگر اس کیس کو پاکستان کے عدالتوں میں شروع کیا جاتا تو ٹرائل کے دوران ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے امکانات بڑھ جاتے ،امریکی شہری کی رہائی میں پاکستانی ایجنسیاں ، حکومتیں اور تمام ادارے انوالو تھے۔ دیت کا فیصلہ اہتمام حجت کے طور پر کیا گیا لیکن اس کے باوجود قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، ریمنڈ ڈیوس کو اگر خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اور قانون کی خلاف ورزی کر کے بھیجا گیا تو اس پر ضرور کمیشن بنایا جائے۔
دیت کی رقم کے سوال پر قمرالزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مجھے اندازہ نہیں ہے کہ پیسے کس نے دئیے، آئی ایس آئی، وزارت خزانہ اور تمام ادارے وفاق کے انڈر ہیں، کان ادھر سے پکڑیں یا ادھر سے پکڑیں ظاہر سی بات ہے وہ پیسے وفاقی حکومت ہی نہیں دئیے۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/02-Jul-2017/601786