لاہور۔ لاہور ہائیکورٹ نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظورکرلی ہے۔جسٹس چودھری مشتاق نے ان کی ضمانت کی منظوری کا فیصلہ سنایا۔رانا ثنا اللہ کو دس دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم سنایاگیاہے۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد نے رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی تھی جس کے بعد ان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔گزشتہ روز وکیل صفائی نے کہا رانا ثنااللہ سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، رانا ثنا اللہ کی تھانے میں سلاخوں کے پیچھے گرفتاری کی تصویر جاری کی گئی۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دعوے کے برعکس رانا ثنا اللہ کی مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں درج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پرنقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کومشکوک ثابت کرتا ہے۔
اے این ایف کے پراسیکیوٹرنے کہا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلاجواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا اللہ پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔عدالت نے وکلاءکے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔
یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برا?مد کی گئی تھی، گاڑی سے برا?مد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔