راجن پور( صبح پا کستان ) آج محمد یار ولانہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجن پور کی زیر صدارت ضلع بھر کے تمام جوڈیشل آفیسرز کی ماہانہ میٹنگ کمیٹی روم میں منعقد ہوئی جس میں ضلع بھر کے تمام ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ، سےنئر سول ججز اور سول ججز نے شرکت کی ۔ میٹنگ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔ میٹنگ میں تمام ججز ضلع راجن پور کی کارکردگی ماہ مئی2019 کا جائزہ لیا گیا ۔ اور اس ضمن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے تمام ججز کو ہدایات جاری کیں کہ سائلین وگواہان اور وکلاء صاحبان کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں ۔ زیادہ سے زیادہ دیر تک عدالت میں بیٹھیں اور معزز عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ لاہور کی ہدایت پرمکمل طور پر عمل پیرا ہوں ۔ مزید ہدایت جاری کی کہ کوئی بھی گواہ بغیر شہادت قلم بند کرائے عدالت سے واپس نہ بھیجا جائے ۔ مزید ہدایت کی کہ وہ فراہمی انصاف کو عوام الناس تک پہنچا کر اللہ کے حضور سرخرو ہوں ۔ میٹنگ میں ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹ کی کارکردگی کو سراہا گیا ۔ جس نے ماہ مئی 2019 میں قتل کے 12 اور منشیات کے 21مقدمات کا فیصلہ کرکے راجن پور میں قانون شکن عناصر کو واضح پیغام دیا کہ نظام عدل میں ضلعی عدلیہ موثر طور پر اپنے فراءض سر انجام دے رہی ہے ۔ میٹنگ میں دیگر ججزکی طرف سے مختلف مقدمات کے فیصلوں پر غور کیا گیا ۔ حیران کن طور پر ضلعی عدلیہ نے محمد یار ولانہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجن پورجو کہ انتہائی محنتی ، راست گوہ اور دیانتدار جج کے طور جانے جاتے ہیں کی سربراہی میں ماہ مئی 2019میں 1770 سول و فوجداری مقدمات کا فیصلہ کرکے ضلعی عدلیہ میں ایک تاریخ رقم کردی ہے ۔ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نے نمایاں کارکردگی والے ججز ماجد کریم فاروق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجن پورماڈل کریمنل ٹرائل کورٹ اور محمد مکی سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ جام پور میں تحاءف تقسیم کیے ۔
جناب محمد یار ولانہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صاحب ضلع راجن پور عرض یہ ھے کہ جناب آ پ کے عدالت روجھان مزاری میں سی او سی ملک اظہار الحکیم ملازم ھے جناب جو گھر کے سامنے ڈبل سٹوری مکان تعمیر کیا ھے اوپر والے منظر پر کھڑکی لگا رکھا ھے جو میرے گھر کو بےپردگی ھو رھی ھے جناب اعلی سے گزارش ھے کہ میں نے ھر جگہ درخواست دی ہے اس ایچ او تھانہ روجھان ،ڈی اس پی صاحب روجھان،ڈی پی او ضلح راجن پور،کمیٹی روجھان،اسیسٹ کمشنر صاحب روجھان، ڈی سی او صاحب ضلع راجن پور کو درخواست دیا کچھ نہ بنا مجھے کہتا ہے آ پ کا ملازم اظہار سی او سی بال باکا نہیں کر سکتے ھو،مین غریب ھو مجھے انصاف چاہیے گھر کا واحد سربراہ ھو تین بچے بیوی اور بڑھی اماں ھے باپ فوت ھو چکا ھے بھائی بھی نہیں ھے جناب اعلی فریاد کوئی نہیں سن رہا ہے عرصہ سات ماہ ھو چکے ھیں