راجن پور ( صبح پا کستان) ڈپٹی کمشنر محمد افضل ناصر خان نے کہا ہے کہ ضلع راجن پور ٹڈی دل سے کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں محکمہ زراعت کے ساتھ ضلعی انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔ اگر خدانخواستہ ٹڈی دل حملہ آور ہوتی ہے تو وسائل کو بھرپور استعمال میں لایا جائے گا۔ یہ باتیں انہوں نےڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ سید ظفر یاب حیدر اور محکمہ زراعت کے دیگر افسران کے ساتھ ٹڈی دل کی نگرانی وکنٹرول کی سرگرمیوں بارے اجلاس کے دوران کیں۔
اس موقع پر سیدظفر یاب حیدر نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے کچھ علاقوں میں ٹڈی دل (مکڑی) کے چھوٹے بڑے غول دیکھنے میں آ ئے ہیں۔ ٹڈی دل کے یہ غول مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے واپس ساحلی علاقوں (Coastal Areas) کی طرف جار ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غول صرف رات گزارنے کے لیے درختوں، جھاڑویوں اورفصلوں پر بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران جنوب سے شمال کی طرف چلنے والی تیز ہواؤں کے سلسلہ نے ٹڈی دل کا رخ راجھستان سے چولستان کی طرف موڑدیا۔ اب ٹڈی دل چھوٹے بڑے غول کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ اور مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی یہ بلوچستان کے کوسٹل بیلٹ کی طرف واپس ہجرت کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ا ب تک کپاس اور کماد کی فصلوں کو مکڑی کے بیٹھنے کی وجہ سے بالکل نقصان نہیں پہنچا۔ محکمہ زراعت کی فیلڈ ٹیمیں لوکل کیمونٹی کو ٹڈی دل سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر بارے رہنمائی بھی فراہم کررہی ہیں۔ کاشتکاروں سے کہا جارہا ہے کہ ٹین کے ڈبے، ڈھول اور پٹا خے وغیرہ بجائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی کاشتہ فصلوں مثلاً برسیم، لوسرن، سرسوں اور سبزیوں وغیرہ پر ٹڈی دل کو ہرگز نہ بیٹھنے دیا جائے کیونکہ یہ ان فصلات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ کاشتکار اپنی فصل کو بچانے کیلئے ٹین کے ڈبے مسلسل بجاتے رہیں تاکہ ٹڈی دل کو ایک جگہ ٹھہرنے کا موقع نہ ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹڈی دل کی موجودہ حالت صرف واپسی کی اڑان بھرنے میں مصروف ہے لہذااسے جلدی اڑانے کے لیے سورج نکلنے کے فورا بعد متواتر ڈرم بیٹنگ (Beating)کرتے رہیں۔ اجلاس میں ٹڈی دل کے کنٹرول و نگرانی کے سلسلہ میں جاری مختلف سرگرمیاں زیر بحث آئیں اور باہمی معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ زراعت کی سرگرمیوں اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع راجن پور اقرار احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں سمیت دیگر افسران بھی ہمراہ تھے۔