اسلام آباد: وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ اور اداروں نے وزیراعظم عمران خان اور کشمیریوں کو مایوس کیا۔
اسلام آباد میں کشمیر سے متعلق فن پاروں کی نمائش سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اکیلے اپنی کوششوں سے کشمیر پر پورا بیانیہ بدلا، انہوں نے بیانات دیے، ٹوئٹر پر ٹوئٹس کیں، تقاریر کیں لیکن دفتر خارجہ اور دیگر اداروں نے انہیں مایوس کیا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اگر دفتر خارجہ اور کشمیر کی پالیسی بنانے والے دیگر ادارے وزیراعظم کے بیانیے کو اپنالیتے تو آج حالات بہت مختلف ہوتے اور دنیا نوٹس لی چکی ہوتی، چاہے عالمی سیاست جو بھی لیکن دفتر خارجہ بھی تو کچھ کام کرے، وزیر خارجہ صرف وزیر خارجہ کو فون کرکے بات کرلیگا یا کسی بین الاقوامی فورم پر اظہار خیال کرلیگا، سفارتکاروں کو ہوٹل میں آرام کرنے، کلف زدہ کپڑے اور تھری پیس سوٹس پہننے سے ہی فرصت نہیں۔
وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ ہم نے کشمیریوں اور وزیراعظم عمران خان کو مایوس کیا ہے جنہوں نے کشمیر پر اتنا مضبوط بیانیہ دیا ہے، کیا پاکستان افریقی ملک برکینا فاسو جتنا سفارتی وزن بھی نہیں رکھتا جس نے امریکا کے خلاف قرارداد منظور کرالی۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ دنیا میں سفارتکاری کے نئے ذرائع آگئے ہیں جنہیں استعمال کرنا ہوگا، جب مزاحمتی کلچر کو لے کر چلیں گے تو دنیا میں مضبوط ردعمل آئے گا اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت حاصل ہوگی، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتکاری میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔