حیدرآباد میں پٹھان گوٹھ کے قریب دو ٹرینوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حیدر آباد میں پٹھان گوٹھ کے قریب مال بردار ٹرین سنگل بند ہونے کی وجہ سے ٹریک پر کھڑی تھی کہ پیچھے سے آنے والی تیز رفتار جناح ایکسپریس نے مال گاڑی کو ٹکر مار دی، تصادم کے باعث دونوں ٹرینوں کے انجن تباہ ہوگئے اور بعض بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد ٹرینوں کی آمد ورفت معطل کردی گئی جب کہ حادثے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں مکمل کر لی ہیں اور متاثرہ ٹرینوں کی بوگیوں اور ملبے کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حادثے میں کسی مسافر کاجانی نقصان نہیں ہوا جب کہ حادثے میں ڈرائیور، اسسٹنٹ ڈرائیور ،گارڈ کےجاں بحق ہونےکی اطلاعات ہیں۔
ادھر مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے حیدرآباد میں ٹرین حادثے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد دکھ ہوا، شیخ رشید نے ریلوے کی وزارت سے زیادہ سیاسی شعبدہ بازی میں وقت لگایا، ریلوے کے نظام کو ٹھیک کرنے کے شیخ رشید کے بلند بانگ دعوے کہاں گئے؟ اس حادثہ پر شیخ رشید کو اخلاقی طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔
جناح ایکسپریس ٹرین میں5 سو94 مسافر۔سفر کرتے ہیں،ٹرین کے ساتھ 11 بوگیاں ہوتی ہیں اورایک بوگی میں 54 مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے۔