لاہور: حکومت پنجاب نے قائمہ کمیٹیوں کے ارکان کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ گرفتار صوبائی ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے معاملے پر بھی اپوزیشن کے ساتھ اہم پیش رفت ہوگئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا جس کے ایجنڈے میں قائمہ کمیٹیوں کے ارکان کی تعداد میں ترمیم اور پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے اختیارات سے متعلق ترمیم بھی شامل کرلی گئی ہے۔
حکومت نے پبلک اکاونٹس کمیٹی اور استحقاق کمیٹی کے ارکان کی تعداد 14 سے بڑھا کر 17 کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دیگر قائمہ کمیٹیوں کے ارکان کی تعداد 10 سے بڑھا کر 11 کی جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے معاملے پر بھی حکومت پنجاب اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور طے ہوگیا۔ قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر بدھ کے روز بیٹھک ہوگی جس میں حمزہ شہباز کو پی اے سی کی چیئرمین شپ دینے کا معاملہ زیر غور آئے گا۔
ذرائع کے مطابق دوسری پیش رفت پروڈکشن آرڈر سے متعلق ترمیم پر ہوئی ہے۔ اسمبلی قواعد و ضوابط میں ترمیم کرکے ایوان سے منظور کروا کر فوری نافذ العمل کیا جائے گا جس کے نتیجے میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کو بھی پروڈکشن آرڈر جانے کرنے کا اختیار مل جائے گا۔
ترمیم منظور ہوتے ہی مسلم لیگ ن اپنے گرفتار ایم پی اے خواجہ سلمان رفیق کو ایوان میں لانے کی درخواست کرسکے گی اور ان کے لئے رواں سیشن میں ہی پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے گا۔