اسلام آباد ۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے حکومتی اراکین کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے باعث بجٹ اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بجٹ پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس دس منٹ کے وقفے کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو شہبازشریف کو اپنی تقریر سے آغاز کرنے کا کہا گیا لیکن حکومتی اراکین کی جانب سے خوب شور مچایا گیا ۔
شہبازشریف نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بات کروں گا لیکن شرط یہ ہے آپ میرے بعد ایم ایم اے کے اراکان کو موقع دیں گے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ بات نہیں کرنا چاہ رہے تو مائیک کسی اور کو دے دوں؟۔
شہبازشریف نے گفتگو کا آغاز کرنا چاہا تو اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج شروع کر دیا گیا اور شورشرابا کیا گیا جس پر اپوزیشن لیڈر کئی مرتبہ اپنی نشست پر کھڑے ہونے کے بعد واپس بیٹھ گئے ۔
ڈپٹی سپیکر کی جانب سے مسلسل حکومتی اور اپوزیشن اراکین سے اپنی نشستوں پر ہدایت کی گئی اور کہا کہ ہر کسی کو اپنی اپنی باری پر بولنے کا موقع دیا جائے گا ۔ڈپٹی سپیکر کی جانب سے شہبازشریف کو تقریر کرنے کا کہا گیا جس پر شہبازشریف نے کہا کہ آپ ہاﺅس ان آرڈر کریں اس کے بعد میں خطاب کروں گا ۔
شہبازشریف نے بجٹ تقریر شروع کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی زدہ حکومت کاپہلا بجٹ پیش کیاگیا،یہ تاریخ کی سب سے زیادہ دھاندلی زدہ حکومت ہے،رواں مالی سال میں پی ٹی آئی کی حکومت دومنی بجٹ لے کر آئی۔ تاہم شہبازشریف زیادہ دیر بات نہ کر پائے اور حکومتی اراکین کی جانب سے شور کے باعث واپس نشست پر بیٹھ گئے ۔شہبازشریف نے کہا کہ سر میں تقریر کیلئے تیار ہوں، آپ ہاو¿س کو کنٹرول کرا لیں۔