لاہور۔ لاہورہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع سے متعلق درخواستیں خارج کردیں،نیب نے ٹیم نے حمزہ شہباز کو کمرہ عدالت میں گھیرے میں لے لیا،نیب کی ٹیم نے کمرہ عدالت سے باہر آنے پر لیگی رہنما حمزہ شہباز کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع سے متعلق درخواست پر سماعت کی ،حمزہ شہبازاپنے وکلا سلمان اسلم بٹ اور امجد پرویز کے ہمراہ پیش ہوئے۔
عدالت نے حمزہ کے وکیل سے کہا کہ آپ عبوری ضمانت کیسز میں پیش ہوئے ہیں انہی پر دلائل دیں، وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ چیئرمین نیب کے آرڈر کی کاپی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے کہا کہ آرڈر کی کاپی لینے کی یہ سٹیج نہیں ہے،اس پر وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ اس پر فیصلہ فرما دیں، عدالت نے کہا کہ فیصلہ کرنے کےلئے ہی بیٹھے ہیں آپ کے دلائل سن لیے، وکیل ملزم نے کہا کہ انکوائری اور تفتیش شروع ہوچکی ہے جو چیئرمین کی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکتی،عدالت حکم دے کہ ہمیں دستاویزات فراہم کی جائیں۔
عدالت نے کہا کہ ابھی وہ موقع نہیں آیا جب اس پر بحث کی جائے،عدالت نے دستاویزات کی فراہمی سے متعلق حمزہ شہباز کی درخواست مستردکردی۔
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں صرف حمزہ شہبازہی نہیں، شہبازشریف،سلمان شہبازبھی منی لانڈرنگ کیس میں شامل ہیں،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف فیملی کے اثاثوں میں اربوں روپے اضافہ ہوا،حمزہ شہبازاثاثہ جات کیس میں ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔
عدالت نے کہا کہ ہمارے سامنے صرف حمزہ شہبازکا کیس ہے،صرف حمزہ شہبازکی ضمانت کی حدتک دلائل دیں،کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی تو حمزہ شہباز کے وکلا نے ضمانت کی ورخواستیں واپس لیتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو فیصلہ دینا ہے دے دیں ،اس پر عدالت نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت سے متعلق دونوں درخواستیں مستردکردیں،نیب کی ٹیم نے حمزہ شہباز کو کمرہ عدالت میں گھیرے میں لے لیااور کمرہ عدالت سے باہر آنے پر ان کو حراست میں لے لیا۔