جھنگ (ویب ڈیسک) محکمہ پولیس جھنگ کا اے ایس آئی محمد افضل جو کہ غیر اخلاقی حرکات میں ملوث پایا گیا۔ جھنگ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں موجود پولیس چوکی کا انچارج تعینات تھا، اس کی ایک غیر اخلاقی ویڈیو کچھ دن پہلے وائرل ہوئی جس میں یہ ایک خاتون جو کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال جھنگ میں سکیورٹی گارڈ کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد میڈیا نے اس سے اس کا موقف جاننے کی کوشش کی پر اس نے موقف دینے سے انکار کیا۔
روزنامہ خبریں کے مطابق بعدازاں آر پی او فیصل آباد کے نوٹس لینے پر ڈی پی او جھنگ کو اس کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تو ڈی پی او جھنگ نے اس کے اوپر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس میں اس نے موقف اختیار کیا کہ یہ ویڈیو بہت پرانی ہے، یہ عورت میری بیوی ہے۔ اس نے انکوائری میں ایک نکاح نامہ بھی پیش کیا جس کو کمیٹی نے ڈی پی او کو پیش کیا پر ڈی پی او نے اس کے ایکٹ کو محکمانہ ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے افضل اے ایس آئی کو نوکری سے ڈس مس کرکے اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر کے تحت درج کرواکر اس کو محکمہ سے فارغ کردیا اور اس کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر تھانہ کوتوالی کے ایس ایچ او نے جھنگ سے اس کو گرفتار کیا، بعدازاں نکاح نامہ کی بنیاد پر ضمانت پر رہا ہے۔