اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں زیر سمندر ایشیا کے سب سے بڑے تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت سے متعلق قوم کو جلد خوشخبری دوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں زیر سمندر ایشیا کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا اشارہ ملا ہے، قوم دعا کرے کہ یہ دریافت قوم کی تقدیر بدل دے۔
بھارت سے حالیہ کشیدگی کے متعلق وزیراعظم نے خبردار کیا کہ بھارت انتخابات سے قبل پاکستان میں دہشت گردی کرواسکتا ہے، دہشت گردی سے بچنے کیلئے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا۔
افغان طالبان سے مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے بتایا کہ افغان طالبان نے مجھ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر ملاقات طے ہوگئی تھی، لیکن افغان حکومت کے اعتراض کے بعد طالبان سے ملاقات منسوخ کی، افغان حکومت چاہتی ہے کہ وہ خود طالبان سے مل کر حالات بہتر بنائے، امریکا بھی افغانستان میں امن کے لئے طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے اور ہم نے اس کی حمایت کی ہے۔
اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے ڈی چوک پر کنٹینر ہم دیں گے
اپوزیشن کے احتجاج سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سابق حکومت سے بے شمار مسائل ورثے میں ملے، اپوزیشن حکومت کو پارلیمنٹ میں بات کرنے کا بھی موقع نہیں دیتی جبکہ حکومت مکمل تعاون کرتی ہے، شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنایا، سعد رفیق کو پروڈکشن آرڈر جاری کئے۔
عمران خان نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باوجود اپوزیشن کے مطالبات بڑھتے جا رہے ہیں، کیا اپوزیشن اپنی چوری بچانے کیلئے تحریک چلائے گی لیکن مجھے اپوزیشن کے احتجاج سے کوئی خوف نہیں جب کہ لوگ بھی اپوزیشن کے ساتھ نہیں، اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے، ڈی چوک پر ہم کنٹینر فراہم کرینگے۔
نوازشریف کوکس قانون کےتحت باہربھجوائیں
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا، نوازشریف نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنالیں لیکن 30 سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بناسکے جہاں ان کا علاج ہو ، نوازشریف کو کس قانون کے تحت علاج کے لیے باہر بھجوائیں، ایسا کوئی قانون نہیں، انہیں علاج سے متعلق حکومت مکمل سہولیات دے رہی ہے، وہ ملک کے اندر جہاں چاہے علاج کراسکتے ہیں۔
نیب چھوٹے لوگوں کی بجائے بڑے چوروں پر ہاتھ ڈالے
قومی احتساب بیورو کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ نیب حکومت کے زیراثر نہیں ہے، گذشتہ ادوار میں نیب کی وجہ سے کرپشن بڑھی، سرکاری افسران کے خدشات نیب تک پہنچا دیئے ہیں، اسے اپنی استعداد بڑھانے کی ضرورت،جبکہ نیب کو پیغام دیا ہے کہ چھوٹے چوروں کو تنگ کرنے کی بجائے بڑے چوروں پر ہاتھ ڈالے۔
توانائی بحران
ملک میں بجلی کے بحران کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی بحران کی وجہ ٹرانسمیشن لائن کی خرابی ہے، پچھلے ادوار میں ترسیلی لائنز پر کوئی کام نہیں ہوا، ہم 14 سو مکعب فٹ گیس خریدتے ہیں اور 650 روپے میں بیچتے ہیں، گیس کی مہنگائی اس کے شارٹ فال اور ایل این جی کی وجہ سے ہے۔
بلاول اور ایان علی کے ٹکٹس ایک ہی اکاؤنٹس سے بنے
عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہے اس لیے رو رہے ہیں، ایان علی اور بلاول بھٹو کے ایئر ٹکٹس ایک ہی جعلی اکاونٹس سے بنائے گئے تھے، پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاونٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔
ٹرمپ سے ملاقات
امریکی صدر سے ملاقات کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پیغام ملا ہے مگر ابھی کوئی ملاقات یا بات چیت طے نہیں، امریکا پاکستان کوپیسے دیتا تھا کہ ہماری جنگ لڑیں، اب پالیسی میں تبدیلی آئی ہے امریکہ ہماری تعریف کررہا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کرکٹ بورڈ کے نظام میں بھی تبدیلی لارہے ہیں، علاقائی کرکٹ کو فروغ دیں گے، اسپورٹس بورڈ ماضی میں بھرتی سینٹر بنا ہوا تھا۔