اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سینیٹر نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی، انہیں 5 سال کیلئے نا اہل بھی قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ۔ دورانِ سماعت عدالت نے پہلے سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی کی غیر مشروط معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک ماہ قید کی سزا سنادی۔ نہال ہاشمی کو 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے انہیں آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت سزا سنائی گئی ہے، نہال ہاشمی کو 5 سال کیلئے اسمبلی رکنیت سے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد پولیس نے نہال ہاشمی کو فوری طور پر گرفتار کرلیا۔
نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ یہ فیصلہ دو ایک سے سنایا گیا ہے جبکہ جسٹس دوست محمد نے اس فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کے سینیٹر نے جرمانہ ادا نہ کیا تو انہیں مزید ایک ماہ قید کی بھگتنا ہوگی۔
پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنما کو گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل منتقل کر دیا ،جہاں لیگی سینیٹر کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاناما کیس میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کے دوران سینیٹر نہال ہاشمی نے ججز اور جے آئی ٹی کے ارکان کو دھمکیاں دی تھیں۔ عدالت عظمیٰ نے 31 مئی کو نہال ہاشمی کی تقریر کا ازخود نوٹس لیا تھا۔
source..
https://dailypakistan.com.pk/01-Feb-2018/724094