اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی الیکشن میں ریٹنگ نیچے جارہی ہےاس لیے ہمیں زیادہ تیار رہنا ہوگا۔
اسلام آبادمیں اخبارات کے ایڈیٹرز اور مالکان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں الیکشن مہم پاکستان کی نفرت کی بنیاد پر ہورہی ہے،ہم بھارت کے حوالے سے ہونے والی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں تاہم انتخابات تک خطرہ ہےاس لیے زیادہ تیار رہنا ہے۔
معاشی صورتحال پر وزیراعظم نے بتایا کہ جب حکومت سنبھالی تو معیشت زبوں حالی کا شکار تھی،غیر مستحکم اور غیر یقینی کی صورتحال میں سب سے بڑا چیلنج ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا،ابتدا میں آئی ایم ایف سے رابطہ کیا تو انہوں نے سخت شرائط رکھیں لیکن دوست ممالک سے فنڈز اکٹھے کیے اور اب آئی ایم ایف سے معاملات کنٹرول میں ہیں۔
کالعدم تنظیموں سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم تنظیموں کو کسی صورت برادشت نہیں کیا جائے گا، ماضی میں کالعدم تنظیموں کے حوالے سے بڑی غلطی ہوئی اب عالمی برادری ہم پر انگلیاں اٹھاتی ہے،کوئی بھی ملک مسلح جتھوں کو رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ہم بھی مسلح ملیشیا کے وجود کو برادشت نہیں کریں گے۔
جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نومبر میں ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پوچھا گیا تو وزیراعظم مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ابھی نومبر بہت دور ہے جنرل باجوہ کی مدت ِ ملازمت میں توسیع کا ابھی نہیں سوچا۔
وزیراعظم نے سرکاری اخراجات کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ شہبازشریف نے طیارے پر 35 کروڑ روپے خرچ کیے لیکن میں نے 22 لاکھ روپے کا خرچہ کیا وہ بھی سرکاری منصوبوں کے افتتاح کی مد میں کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے افواہوں پر وزیراعظم نے عثمان بزدار کا مکمل دفاع کیا اور کہا کہ وزیراعظم پنجاب متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ، لیڈر بننے میں تھوڑا وقت تو لگتا ہے۔