سری نگر: کشمیر میں عوام بدترین مظالم اور لاکھوں بھارتی فوجیوں کی پروا نہ کرتے ہوئے کرفیو توڑ کر گھروں سے باہر نکل آئے، ہزاروں افراد سری نگر کے علاقے صورہ میں جمع ہوگئے اور مارچ کیا، مقبوضہ وادی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی، بھارتی فوج کی فائرنگ سے متعدد کشمیر شہید اور زخمی ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ وادی میں اٹھنے والی آزادی کی نئی لہر دنیا کے سامنے پیش کردی، کشمیری کرفیو توڑ کر گھروں سے باہر نکل آئے ہیں اور مقبوضہ وادی آزادی کے نعروں سے گونج رہی ہے۔
بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کے دوران کشمیری باشندے سری نگر کے علاقے صورہ میں جمع ہیں
گولیوں کی تڑتڑاہٹ بھی مودی سرکار کے غاصبانہ اقدام پر صدائے احتجاج دبانے میں ناکام ہے، جانباز کشمیری جان ہتھیلی پر رکھ کر پاکستانی پرچم تھامے مسلح قابض فوج کے سامنے ہندوستان مخالف نعرے لگاتے رہے۔ آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی بھرمار نے کشمیریوں کی ہمت اور حوصلہ پست کرنے کی بجائے مزید بڑھا دیا۔
بی بی سی کی رپورٹ میں مقبوضہ وادی آزادی کے متوالوں کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی نظرآرہی ہے۔ کشمیریوں کی زبانی بھارتی آئین کی حیثیت جان کر بھی عالمی برادری کا آنکھیں بند رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ اللہ اکبر اور آزادی کے نعرے لگاتے کشمیری چیخ چیخ کر بھارت کی بدنیتی دنیا کو بیان کر رہے ہیں۔
جنت نظیر وادی میں ظلم کرنے والے بھارتی فورسز کے اہلکار سڑکوں پر دندناتے پھررہے ہیں لیکن آزادی کے متوالے اب کسی ظلم کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر کے علاقے صورہ میں کشمیری باشندوں نے ریلیاں نکالیں اور صورہ میں جمع ہوگئے جہاں گرفتاریاں بھی ہوئیں بھارتی فوجیوں نے سیدھی فائرنگ کی جب کہ پیلیٹ گن کا بھی استعمال کیا جس سے متعدد کشمیری باشندے زخمی ہوگئے جب کہ متعدد کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں ان میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔ ایک بھارتی صحافی کے مطابق سری نگر کے صرف ایک اسپتال میں پیلیٹ گن سے زخمی ہونے والے 21 افراد لائے گئے ہیں دیگر اسپتالوں کے اعداد و شمار علیحدہ ہیں۔