لاہور: پاکستان کی طرف سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے جواب میں بھارت نے اپنی جے پور جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شہید ہونیوالے پاکستانی شہری شاکراللہ کی میت پاکستان کے حوالے کردی۔
جے پور راجستھان کی جیل میں قیدشاکراللہ کو20 فروری کو انتہاپسند قیدیوں نے پتھروں سے حملہ کرکے شہیدکردیا تھا ۔شاکراللہ کی میت راجستھان کے ایک اسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی تھی جب کہ میت واپس لانے کے لیے نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے نے اہم کردار ادا کیا۔
بھارتی حکام کی جانب سے شاکر اللہ کی میت کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ۔ اس موقع پر میت لینے کے لیے مقتول کی فیملی بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھی۔
اس موقع پر بھارت نے بے حسی کی انتہا کردی۔ شاکر اللہ کی میت کی حرمتی کی گئی اور جسد خاکی کو جے پور سے ایمبولینس کی بجائے مال بردار ٹرک کے ذریعے اٹاری بارڈر پہنچایا گیا۔ دیگر تجارتی سامان کے ساتھ شاکر اللہ کی میت کا تابوت لایا گیا۔ حالانکہ دنیا بھر میں میتیوں کو ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔
شاکر اللہ کے بھائی شہزاد کا کہنا تھا کہ ہم نے کل بھارت کوجیتا جاگتا بندہ دیا، لیکن بھارت آج ہمیں لاش دے رہا ہے۔ شاکراللہ کا ذہنی توازن درست نہیں تھا، وہ بارڈرکے قریب میلہ دیکھنے گیا اور غلطی سے سرحد عبور کرگیا تھا، ہمیں 16 سال بعد معلوم ہوا کہ شاکر اللہ بھارتی جیل میں تھا جسے شہید کردیا گیاہے، اس کی میت واہگہ سے سیالکوٹ پہنچائی جائیگی جہاں اس کی تدفین کی جائے گی۔
پچاس سالہ شاکراللہ کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا تاہم اس کا خاندان 30 سال قبل کراچی منتقل ہوگیا تھا۔
شاکراللہ کی جیل میں شہادت کے بعد بھارت کی مختلف جیلوں میں قیدپاکستانی قیدیوں کی سیکیورٹی بڑھائی جاچکی ہے اورانہیں عام قیدیوں سے الگ بیرکوں میں رکھا گیا ہے۔ جودھ پور، جے پور اورراجستھان کی مختلف جیلوںمیں قیدپاکستانی قیدیوں کی سیکیورٹی میں زیادہ اضافہ کیاگیاہے۔