اسلام آباد میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر خزانہ اسد عمر کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں، بھارتی اقدام پاکستان کے خلاف جارحیت ہے اور پاکستان اس کا جواب دے گا، وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا خصوصی اجلاس 27 فروری کو طلب کرلیا ہے، جب کہ افواج اور عوام کو تیار رہنےکی ہدایت کردی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزرائے دفاع، خزانہ اور خارجہ پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو پاکستان کی سیاسی قیادت کو صورتحال پر اعتماد میں لے کرمشاورت کرے گی۔ پاکستان میں عالمی میڈیا کو موقع پر لےجانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اوآئی سی کےرابطہ گروپ کااجلاس متحدہ عرب امارات میں جاری ہے جہاں سیکرٹری خارجہ پاکستان کانکتہ نظرپیش کریں گی۔ اسلامی تعاون تنظیم میں بھارتی وزیرخارجہ کی آمد سے متعلق نہیں بتایاگیا، او آئی سی سشما سوراج کو مدعوکرنے پر نظر ثانی کرے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک فوج اور فضائیہ پر شک کرنے کی کوئی گنجائش نہیں، ہمارے طیارے حملے کا جواب دینے کےلیے چوکس تھے، بھارتی طیارے رات2بج کر 55 منٹ پرداخل ہوئے، رات 2 بج کر 58 منٹ پر پاک فضائیہ کے طیاروں نے دشمن کو للکارا، بھارتی طیارے ایل او سی سے اپنا رخ تبدیل کرکے واپس چلے گئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کبھی جارحیت سے نہیں گبھرایا، کرتار پور کے راستے ہم نے بند کرنے کے لیے نہیں کھولے، بھارت اپنے ذہن کے راستے کھولے ، اس پر سیاست کا بھوت سوار ہے، وہ اقتدار کے لیے بدمست ہاتھی کی طرح دیواروں سے ٹکر مار رہے ہیں۔