لاہور : چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب نے بچوں کے اغوا،جنسی زیادتی اورقتل کی بڑھتی ہوئی واردتوں کی روک تھام کے لئے صوبے بھرمیں یونین کونسل کی سطح پر کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
قصوراورفیصل آبادمیں بچوں کے اغوا، جنسی زیادتی اورقتل جیسے اندوہناک واقعات کی روک تھام کے لیے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئربیورو نے صوبے میں یونین کونسل کی سطح تک چائلڈپروٹیکشن کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیاہے۔ اس کی ابتدا پنجاب کے ضلع قصور سے کی جائے گی جہاں بچوں کے اغوا ،جنسی زیادتی اورقتل کے سب سے زیادہ واقعات سامنے آئے ہیں۔
چائلڈپروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو آفس قائم کردیا گیا ہے اور اب یہاں یونین کونسل کی سطح پر بچوں کے تحفظ کے لئے کمیٹیاں بنائی جائیں گی، یہ کمیٹیاں ڈی سی قصور اور مقامی سرکردہ شخصیات کوشامل کرکے بنائی جائیں گی جو اپنے علاقے میں بچوں کے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
سارہ احمد نے بتایا کہ صوبے بھرمیں بچوں کی حفاظت سے متعلق آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔ جس کے ذریعے لوگوں کو یہ آگاہی دی جارہی ہے کہ وہ بچوں کی گمشدگی کی سب سے پہلے اطلاع بیورو کی ہیلپ لائن نمبر پر دیں۔ بچوں کوتربیت دی جائے کہ انہیں گھر سے باہر کس سے ملنا ہے ، کسی سے کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں لینی اور اگران کے ساتھ کوئی غلط حرکت کرتا ہے تواس سے متعلق وہ اپنے اساتذہ اور گھروالوں کو بتائیں۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا کہنا تھا کہ لاہور میں بھکاری مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور آئندہ بھکاری بچوں کو والدین کے حوالے کرنے کی بجائے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رکھا جائے گا اور ان بچوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔