اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بنی گالا میں آج ہی اپنے گھر کا جرمانہ ادا کریں۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے علاقے بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے کمیٹی تشکیل دی تھی، اس کی رپورٹ کیلئے تھوڑی مہلت دی جائے۔ تاہم عدالت نے مزید مہلت کی استدعا مسترد کردی۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ خود اٹھایا تھا، وہ آج ہی فیصلہ کرکے اپنے گھر کا جرمانہ ادا کریں، اگر تعمیرات ریگولرائز کرنے کا فیصلہ آج نہیں ہوتا تو وزیراعظم خود آ کر وضاحت پیش کریں، حکومت اس مسئلے کے حل کیلئے کچھ کر ہی نہیں رہی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت تعمیرات سے متعلق شرائط تیار کر رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو معاملہ اٹھانے والوں کے پاس خود حکومت ہے، وزیراعظم 24 گھنٹے میں میٹنگ بلا کر فیصلہ کریں اور کمیٹی اراکین کو فوری اجلاس طلب کرنے کا کہیں، اپنا گھر ریگولرائز کروا کر دوسروں کیلئے مثال بنیں، کمیٹی رپورٹ آج ہی پیش کی جائے۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ وزیراعظم جرمانہ ادا کرنے کو تیار ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں کورنگ نالہ آپریشن کیخلاف درخواست کی سماعت بھی ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نواز کھرل نے کہا کہ میرے موکل کی زمین سرکاری نہیں ہے۔ عدالت نے سماعت کے بعد نظر ثانی درخواست خارج کردی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو گھر راستے میں آئے گا وہ گر جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج رات تک بنی گالہ کا کیس ختم کرنا ہے، بینک کھلے رکھیں یا پیسے نکلوا کر رکھیں، ہو سکتا ہے آج ہی جرمانہ جمع کرانا ہو۔