لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دوسرے آنکھ کے تارے اور میں سب سے بڑا دشمن بن گیا۔
یوم تکبیر کے موقع پر لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں مشرف کی طرح ایک فون کال پر لیٹ نہیں گیا اور پاکستان کے مفادات کا سودا نہیں کیا، نواز شریف اور مسلم لیگ کے ساتھ کتنی زیادتی کی جارہی ہے، دوسرے آنکھ کے تارے بن گئے اور میں سب سے بڑا دشمن بن گیا، مجھے غدار تک کہا گیا، لیکن جو کتابیں سامنے آرہی ہیں اس کے بارے میں کیا کہو گے؟،
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے زیادتی کے خاتمے کی چابی عوام کے ہاتھ میں ہے، نواز شریف اور ن لیگ کے خلاف فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے تو ان فیصلوں کو بدلنے کی چابی آپ کے ہاتھ میں ہے، 25 جولائی میں پونے دو ماہ رہ گئے، اس عرصے میں عوام ملک کی تقدیر سمیت سب کچھ بدل سکتے ہیں، 70 سال سے ملک کو جس طرح چلایا گیا اب 7 ماہ بھی ایسے نہیں چلے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ ایٹمی دھماکے کسی آمر نے نہیں بلکہ عوام کے منتخب وزیراعظم نے کیے، امریکا سمیت متعدد ممالک کے وزراء نے ایٹمی دھماکوں سے روکنے کیلئے زوردیا، امریکی صدر بل کلنٹن نے مجھے 5 ارب ڈالر کی پیشکش کی اگر میں محب وطن نہ ہوتا اور غدار ہوتا تو پیشکش قبول کرلیتا اور کبھی ایٹمی دھماکے نہ کرتا لیکن میں نے ملک کو ایٹمی قوت بنادیا، ہم نے بھارت کے دھماکوں پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا، اگر ہم ایٹمی قوت نہ بنتے تو بھارت کا وزیراعظم بس پر بیٹھ کر پاکستان نہ آتا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ کے حکومت میں آنے کے بعد پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا، مجھے اس کی سزا دی گئی، کراچی میں دیکھیں کیا حال ہے،بجلی نہیں ملتی، کراچی کے لوگوں! اس حکومت سے تعلق توڑ لو جو مسائل حل نہیں کرتی۔