اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جمہوری اداروں کی حمایت کو نادانی میں کمزوری نہ سمجھا جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر فواد چوہدری نے بیان میں لکھا کہ معاملہ پرویز مشرف کی ذات کا ہے ہی نہیں ایک خاص حکمت عملی کے ساتھ پاک فوج کو ٹارگٹ کیا گیا، پہلے لبیک دھرنا کیس میں فوج اور آئی ایس آئی کو ملوث کیا گیا، پھر آرمی چیف کے عہدے میں توسیع کو متنازع بنایا گیا اور اب ایک فوج کےمقبول سابق سربراہ کو بے عزت کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ واقعات کا تسلسل عدالتی اور قانونی معاملہ نہیں رہا اس سے بڑھ کر ہے اگر ملک میں فوج کے ادارے کو تقسیم یا کمزور کر دیا گیا تو پھر انارکی سے نہیں بچا جا سکتا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ اور موجودہ فوجی سیٹ اپ نے جمہوری اداروں کا ساتھ دیا ہے لیکن اس حمایت کو نادانی میں کمزوری نہیں سمجھنا چاہئے۔
بعدازاں فواد چوہدری نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ جسٹس آصف کھوسہ کا مجھے بہت احترام ہے آج انھوں نے وضاحت کی کہ مشرف کیس کے فیصلےسے وہ لاتعلق تھےلیکن انھوں نے میڈیا سے گفتگو کی تردید نہیں کی، تمام میڈیا نے یہ بیان ان سے منسوب کیا کہ مشرف کیس کو انجام تک پہنچانے کا کریڈٹ چیف جسٹس نےلیا اگر ایسا نہیں تھا اسکا نوٹس لیاجانا چاہئے تھا۔