اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کمپنیوں کو ری گیسیفائڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کے صارفین سے 6 سے 7 فیصد اضافی نقصان اٹھانے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا جس کی لاگت پانچ سالوں میں کم از کم 350 ارب روپے ہوگی اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ اوگرا کے مختلف محکمے بحث کر رہے ہیں کہ اکاؤنٹنگ اور انضباطی غلطیوں کی اصلاح کیسے کی جائے جو کابینہ کے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 2016 کے فیصلے کو سمجھنے میں غلطی اور عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے سامنے آئی۔
اوگرا کے کورم کی عدم دستیابی کی وجہ سے معاملہ قانونی طور پر چیلنجنگ بن گیا ہے۔
Source:
ڈان نیوز