اسلام آباد ۔ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ حال ہی میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی البتہ کسی پرانی ملاقات کے چرچے ہوجاتے ہیں۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے آرمی چیف سے ملاقات کی خبروں پر کہا کہ ان کی آرمی چیف سے حال ہی میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی البتہ پرانی ملاقاتوں کے چرچے ہوجاتے ہیں۔ اب تک ادارے غیر جانبدار رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ بھی رہیں گے، پاکستان میں فیصلے حقائق کو سامنے رکھ کر ہونے چاہئیں ، دلیل کو تسلیم کیا جائے، صرف طاقت کی بنیاد پر وسائل کو منجمد کردینا کسی طور مناسب نہیں ہے، ہمارے ملک میں حقائق اور دلائل کو فیصلے کرنے کا موقع دیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مولانا فضل الرحمان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی ہے جس میں ان پر واضح کیا گیا ہے کہ فوج موجودہ حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ انہیں آزادی مارچ کے حوالے سے کہیں سے کوئی یقین دہانی کرائی گئی ہے؟ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نہ مجھے یقین تھا اور نہ آپ کو یقین تھا کہ فضل الرحمان کی آواز پر اتنی دنیا امڈ کر اسلام آباد روانہ ہوگی، کس جذبے کے ساتھ پورا ملک اسلام آباد کی طرف امڈ آیا ہے، ہمیں عوامی تائید کی یقین دہانی ہے۔