شفق کا رنگ پھیکا ہو گیا ہے
لگے سورج کہیں پہ سو گیا ہے
ہوا بھی تیز ہو تی جا رہی ہے
زمیں کا بوجھ کتنا ہو گیا ہے
کرے ہے وہ بھی دعوی رہبری کا
جو رستہ آپ اپنا کھو گیا ہے
پہلے دل زخمی کیا , ہنس کر کہا
ارے دیکھو اسے کیا ہو گیا ہے