اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت نے کیپٹن (ر)صفدر کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جس کے بعد جج محمد بشیر نے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کیپٹن صفدر کا پاسپورٹ ضبط کرنے کی درخواست کی جس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا نیب نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے؟۔ جج محمد بشیر نے کہا ”آرڈر میں لکھ دیتے ہیں کہ جب بھی کوئی ملزم ملک سے باہر جائے گا تو وہ عدالت کو پیشگی بتائے گا“۔ عدالت نے کیپٹن صفدر کو نیب ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرتے ہوئے انہیں آئندہ عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک جانے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ لندن سے واپسی پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کو ایئر پورٹ سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ”میرا جرم کیا ہے مجھے اچھی طرح پتا ہے، مجھے سب پتہ ہے کہ میرا جرم نواز شریف کی بیٹی ہونا ہے“۔ انہوں نے کہا کہ احتساب نما انتقام میں پیش ہو رہے ہیں اور ہر بار عدل کی زنجیر کو ہلاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ شایدقانون اور آئین کا مذاق اڑانے والوں کو کچھ سمجھ آجائے۔
مزید بر آں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر محفوظ کر لیا، تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کی بیماری کی وجہ لندن میں مقیم ہیں جس کی وجہ سے وہ مزید 15 دن دستیاب نہیں ہوں گے ،عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے ۔اس پر نیب کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ایک ہی ملزم ہے جو پیش ہو رہا ہے اگر حاضری سے استثنیٰ دے دیا تو دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش نہیں ہو ں گے ،جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
source..
http://dailypakistan.com.pk/national/09-Oct-2017/656250