اسلام آباد۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمر قید کے ملزم رحمت کی اپیل کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ1994 سے زیرالتوافوجداری مقدمات کوسنناشروع کیاتھا، صرف 4 ماہ کے زیرالتوامقدمات رہ گئے ہیں،نومبر 2018 کے فوجداری مقدمات کی سماعت کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمر قید کے ملزم رحمت کی اپیل پر سماعت کی ،چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، ملزم پرٹرک ڈرائیورکوقتل کرنےکا الزام ہے،عدالت نے ملزم کی عمرقیدبرقراررکھتے ہوئے اپیل خارج کردی ۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ1994 سے زیرالتوافوجداری مقدمات کوسنناشروع کیاتھا، صرف 4 ماہ کے زیرالتوامقدمات رہ گئے ہیں،نومبر 2018 کے فوجداری مقدمات کی سماعت کررہے ہیں،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 25 سال کی مسافت طے کرلی گئی۔اب ہم اپنی منزل حاصل کرنے والے ہیں۔