بلا کی چمک اس کے چہرے پہ تھی
مجھے کیا خبر تھی وہجائے مر گا
روز اول سے یہ قانون قدرت ہے کہ ہر ذی روح کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور دنیا فانی میں چند دن عارضی زندگی کے گزار نے کے بعد توشہ آخرت کے ساتھ ابدی دنیا کی طرف رخت سفر باندھنا ہے لیکن اس دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنکی زندگی قوم و ملت کی امانت ہو جاتی ہے انکی وفات سے سماجی و معاشرتی زندگی میں ایک نہ پر ہونے والا خلاء پیدا ہو جاتا ہے اوراسکے ہم عصر دوست رشتہ دار عزیزو اقارب تا زندگی انکی کمی کو محسوس کرتے ہیں ایک ایسی ہی ضلع لیہ کے قصبہ جمن شاہ سے شخصیت حاجی محمد انور گبر چند دن قبل ایک روڈ ایکسینڈنٹ میں شدید زخمی ہونے کے بعد چند روز موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد داعی اجل کو لبیک کہہ گئے حاجی محمد انور گبر بیک وقت کئی پہلووں میں متحرک کردار ادا کر رہے تھے وہ ایک کامیاب تاجر تھے انجمن تاجران جمن شاہ کی صدارت کے منصب پر فائز رہتے ہوئے انہوں نے ایک قصبہ کے تاجروں کے حقوق کی جنگ اس انداز میں لڑی کہ کبھی وہ پولیس کبھی وہ ٹی ایم اے کبھی وہ اسسٹنٹ کمشنر اور کبھی وہ قصبہ کے جاگیرداروں سمیت متعدد ریاستی اداروں یا با اثر مافیاء کے خلاف اپنے ذاتی مفادات ذاتی تعلقات کو پس پشت ڈال کر مصروف عمل رہے بلاشبہ تاجر کاز کے لئے انکی خدمات کوششیں قابل داد اور قابل تقلید ہے شعبہ صحافت میں علاقائی صحافت انتہائی کھٹن مشکل کام ہے کہ اس مفاد پرستانہ دور میں کوئی کرپٹ رشوت خور آفیسر اپنے سیاہ کرتوت پر غلطی کو ئی منشیات فروش کوئی منشیات نوش کوئی قبضہ مافیا کوئی ظالم کوئی چور کوئی جیب تراش کوئی ڈاکو الغرض کوئی بھی منفی کام کرنے والا شخص یا گروہ اپنے سیاہ کرتوں پر پشمان ہونے کی بجائے خبر لگانے یا کالم لکھنے والے صحافی کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں حاجی انور گبر نے بطور صحافی بطور کالم نگار ایک متحرک کردار ادا کیا بلاشبہ حاجی محمد انور گبرصاحب علاقائی صحافت میں جرات محنت سے قلم کاغذ کے ذریعہ انتہائی مختصر وقت میں شناخت بنا کرپٹ جاگیرداروں اور مافیاز کے خلاف محروم مظلوم پسماندہ طبقات کی آواز بنے وہ بھی ہم عصر صحافیوں کے لئے ایک راہ مشعل ہے
حاجی محمد انور گبر ایک متحرک سماجی شخصیت تھے چوک اعظم میں متعدد بار وہ آئے توکبھی کسی شخص کے لین دین کا معاملہ ہوتا کبھی تھانہ چوک اعظم میں اینٹوں کی ٹرالی کبھی کماد کی ٹریکٹر ٹرالی کا مسئلہ ہوتا جب بھی چوک اعظم آتے یا کسی کام کے سلسلہ میں مجھ سے کال پر بات کرتے تو کہتے کہ جب بھی کام پڑتا ہے مجھے آپ سے ہی کام چوک اعظم میں پڑتا ہے کبھی آپ کوآپ کے کسی دوست کو جمن شاہ میں کام نھیں پڑتا حاجی محمد انور گبر ایک متحرک شخصیت تھے ہمہ وقت وہ ایک کامیاب تاجر ایک فرض شناش صحافی اور دوست پال شخصیت تھے انکے ساتھ تعلق دار ہر شخص یہ ہی سمجھتا تھا کہ حاجی انور گبر اسی کا ہی دوست ہے بزرگ صحافی منشی دوست محمد کی وفات کے بعد حاجی محمد انور گبر کی وفات سے ایسا لگ رہا ہے کہ ضلع لیہ کی صحافتی برادری کی سماجی و معاشرتی زندگی پر غم و الم کے ایسے بادل چھا گئے ہیں جو جلد چھٹنے والے نہیں ہیں ایسا محسوس ہو رہا ہے ہماری زندگیوں میں ایک نہ پر ہونے والا خلا پیدا ہو گیا ہے اور چاروں طرف سوگوار سناٹا چھایا ہوا ہے انکی جدائی پر ہر بزم اداس ہے ہر آنکھ اشکبا رہے انکے رفقا بلاشبہ جان لیوا صدمے سے نڈھال ہیں ایک ایسی شام الم ہم پر مسلط ہو گئی ہے جس میں درد کی ہوا چلنے سے رتیں بے ثمر اور آہیں بے اثر ہو کر رہ گئی ہیں صحن چمن میں ویرانی کا ایسا عالم پہلے کبھی نہ تھا دیوارو در کی صورت یکسر بدل گئی ہے پورا غم زدہ ماحول ہی سائیں سائیں کرتا محسوس ہو رہا ہے ایسے دیدہ در کا دنیا سے اٹھ جانا ایک ایسا سانحہ ہے کس کے باعث فروغ گلشن و صوت ہزار کا موسم آب خزاں کی مسموم بگولوں کی زد میں آگیا ہے
حاجی انور گبر بلاشبہ ایک آفتاب تھا جو کہ اپنی ضیاء پاشیوں سے علاقہ کو بقعہ نور کرنے کے بعد غروب ہو گیا اور شہر خموشاں کی زمین نے اس آفتاب کو اپنے دامن میں چھپا لیا انتہائی سادہ الفاظ میں اپنی پر خلوص گفتگو سے دوستوں کے دلوں کو مسخر کرنے والا دوست علم دین شرافت و وضع داری اور انکساری کا عملی پیکر اب ہمارے درمیان نہیں رہاحب الوطنی انسانی ہمدردی بے لوث محبت بیباک صداقت خلوص و مروت و ایثار اور کمال فن کی مجسم تصویر پیارا دوست عدم رخصت ہوا بلا شبہ دوستوں اپنے ہم عصروں کا بے لوث خادم اپنی تمام تخلیقی فعالیتوں کا سلسلہ توڑ کر صحافیوں تاجروں زمینداروں اور اہل علاقہ سمیت اپنے خاندان کو بے یارو مدد گار چھوڑ گیا کسی کے جانے کے بعد ہمارے بس میں کیا ہے ہم تو اسے یاد ہی کر سکتے ہیں اور اسکی مغفرت کی دعا سب کچھ مشیت ایزدی ہے ہر کوئی ایک خاص وقت لیکر آیا ہے جیسا شیکسپیرنے کہا تھا کہ ہر کوئی دنا کے اسٹیج پر ایک کردار ہے اپنا رول ادا کرتا ہے اور چلا جاتا ہے ہمارے لئے تو دنیا ایک امتحان گاہ ہے جہاں اپنے اعمال صالح سے زاد راہ حاصل کرنا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ حاجی انور گبر کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ ۔ ۔ آمین