اسلام آباد . نیب حکام نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار اور ان کے چھوٹے بھائی پنجاب کے وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کر لئے،جن کی روشنی میں دونوں بھائیوں کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
خبررساں ایجنسی کے ذرائع کے مطابق نیب نے وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے کی تحقیقات شروع کردی ہیں،خسرو بختیار پر الزام ہے کہ بطور وزیر خارجہ انہوں نے زلزلہ متاثرین کیلئے مختص اربوں روپے کے فنڈز میں غبن کیا تھا۔ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں ثابت ہوگیاہے کہ خسرو بختیار نے کرپشن کے سرمایہ سے شوگر ملیں اور کئی سو ایکڑ زمین خریدی جبکہ متعدد کمپنیاں بنائی ہیں جبکہ ان کی آمدن ان کے اثاثوں کے مساوی نہیں،خسرو بختیارکے خاندان کی سیاست میں آنے سے قبل5702 ایکڑ زمین تھی لیکن اب ان کے اثاثوں کی ملکیت ناقابل بیان ہے۔
خسرو بختیار کے اثاثوں میں 4 عدد شو ملیں جس میں اتحاد شوگر مل، سٹار شوگر مل،2 عدد ‘ شاہ تاج شوگر مل 5بجلی کے کارخانے اور 4عدد کیپیٹل کمپنیاں شامل ہیں جبکہ ایک ایتھنال بنانے کی فیکٹری ہے۔ خسرو بختیار نے ایف ایٹ اسلام آباد میں ایک محل خرید رکھا ہے اس کے علاوہ لاہور‘ کراچی اور اسلام آباد میں درجنوں گھر خریدے گئے۔
سٹی بینک نیویارک میں ایک ارب چھ کروڑ کے اکائونٹس ہیں۔ نیب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2004 ء سے اس خاندان کی آمدن چھ کروڑ روپے تھی اور پھرسیاست میں آنے کے بعد خسرو بختیار نے لاہور میں شامی روڈ پر تین کنال کا گھر خریدا۔ ڈی ایچ اے اسلام آبادمیں گھر نمبر11، ڈی ایچ اے بلاک بی میں گھر، ڈی ایچ اے تھری میں گھر‘ ڈی ایچ اے فیز فور میں گھر نمبر 91 جبکہ ڈی ایچ ا ے لاہورمیں پانچ پلاٹ خریدے۔ خسرو بختیار نے کئی کمپنیاں بھی بنائی ہیں ان میں شہریار ایسوسی ایٹ،پیلی کان انویسٹمنٹ ،اتحاد پاور،جان سولر،ٹو سٹار انرجی کمپنی ،رحیم یار خان پرائیویٹ لمیٹڈ،الائیڈ ڈسٹلری پرائیویٹ بھی شامل ہیں۔