ملتان ۔ وفاقی وزرا ءبھی نیب کے ریڈار پر آ گئے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیب ملتان نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کے خلاف انکوائری مکمل کرکے ہیڈ آفس بھجوا دی گئی۔ خسرو بختیار کے خلاف انکوائری آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے کی گئیں۔وفاقی وزیر کے اثاثوں میں 2004 کے بعد سے اچانک اضافہ ہوا۔2004 میں خسرو بختیار کے پاس 5ہزار 702 کنال زرعی اراضی تھی۔ایم این اے بننے کے بعد خسرو بختیار کے خاندان کے نام 4 شوگر ملز بنائی گئیں۔5پاور جنریشن سیکٹر، 4کیپٹل انویسٹمنٹ کمپنیز بنائی گئیں۔یہ کمپنیاں 2006 سے 2016 کے درمیان رجسٹرڈ ہوئیں۔ان کمپنیوں میں بھاری سرمایہ بھی لگایا گیا۔
Source:
ڈیلی پاکستان آن لائن