لاہور . سپریم کورٹ کی جانب سے توہین رسالت ﷺ کیس میں آسیہ مسیح کو رہا کردیا گیا ہے جس کے بعد شہر شہر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ علامہ خادم رضوی اور پیر افضل قادری فیصلے سے پہلے ہی احتجاج کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہر پہنچ چکے تھے۔
سپریم کورٹ نے توہین رسالت ﷺ کیس میں آسیہ مسیح کو رہا کردیا ہے جس کے خلاف اسلام آباد، کراچی اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی اور تنظیم کے سرپرست پیر افضل قادری کی قیادت میں کارکنوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی- 6 آبپارہ میں بھی مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔ ریڈزون میں بھی کنٹینرز رکھ دیے گئے ہیں اور کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔کراچی میں نمائش چورنگی، بلدیہ اور نٹی جیٹی پل سمیت متعدد علاقوں میں بھی احتجاج جاری ہے۔مذہبی جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کررہے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین رسالت ﷺ کیس میں سزائے موت پانے والی آسیہ مسیح کو بری کردیا ہے۔ عدالت نے آسیہ مسیح کی اپیل پر 8 اکتوبر کو سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سنایا ۔
فیصلے سے پہلے گزشتہ روز (منگل کو ) علامہ خادم حسین رضوی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کو احتجاج کی تیاری کی کال دی تھی اور کہا تھا کہ ’ صبح 8 بجے تمام عشاقان مصطفیٰ ﷺ سڑکوں پر آجائیں کیونکہ آسیہ کے کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔ اگر تو فیصلہ حق میں آیا تو دعا کرکے گھروں کو لوٹ جائیں گے اور اگر یہ فیصلہ گستاخ رسول ﷺ کو رہا کرنے کا دیا جاتا ہے تو کارکن ہر قسم کی قربانی کیلئے میدان عمل میں رہیں“۔