مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں وقت درکار ہے، چوہدری سالک حسین وفاقی وزیر مذہبی امور
اسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے لیکن...
اسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے لیکن...
. ملتان . چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو دھمکی آمیز پیغام ملنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کا...
لاہور. وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کے جاں...
اسلام آباد . پاکستان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا...
لیہ وکلا برادری کی گندم خریداری نہ ہونے پر احتجاجی ریلی وکلا نے ڈی جی ایم پاسکو آفس کا گھیراؤ...
لیہ .(صبح پا کستان )ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل عثمان شہزاد کی زیرصدارت ڈسٹرکٹ ایمرجینسی ریسپانس کمیٹی برائے انسداد ڈینگی کا...
لاہور . وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ملاقات کی ہے۔ جاتی امراء میں...
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کرتے ہوئے پیٹرول 15 روپے 39 پیسے اور...
لیہ، ( صبح پا کستان ) امیرہ بیدار نے ڈپٹی کمشنر لیہ کا چارج سنبھال لیا۔ انہیں لیہ کی پہلی...
لاہور . امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پنجاب اور وفاقی حکومت کو چار دن کا الٹی...
لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetailsاسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سے بیان کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے جس کے لیے مختلف ادوار میں مدارس کی انتظامیہ، جید علمائے کرام اور سیاسی رہنماﺅں سے مشاورت ہوتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے پارلیمان سے بل منظور کروایا اور اپنی کمٹمنٹ پوری کی لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس کا ہر گز مقصد نہیں کہ اس کو بنیاد بنا کر مدارس رجسٹریشن کا پورا عمل ہی رول بیک کر دیا جائے، مدارس بھی تعلیمی ادارے ہیں جو صرف وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مدارس انتظامیہ کو رجسٹریشن کے لیے قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کا سامنا تھا، سالہا سال کی عرق ریزی کے بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم کے تحت ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت 18 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں، مدارس کی رجسٹریشن کے مطالبے کی وجہ سے تمام عمل دوبارہ شروع ہوا تو پہلے سے کی گئی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مدارس تعلیمی ادارے ہیں نہ کہ صنعتی ادارے، اس مطالبے کو ماننے کا مطلب یہ ہوگا کہ آئندہ کوئی بھی کسی پیشے کو کسی بھی وجہ سے کسی دوسری وزارت کے تحت کرنے کا مطالبہ کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام مروجہ اصولوں اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے نہ کہ خواہشات پر مبنی ہے، وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم رجسٹریشن کے عمل کو مدارس کے لیے آسان اور سہل بنا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم میں مدارس کی رجسٹریشن کا انتہائی آسان ون ونڈو آپریشن موجود ہے۔